میانمار ٗنیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کا25 سال بعد ہونے والے آزادانہ انتخابات کے نتائج کے سرکاری اعلان سے قبل دعویٰ

ہم 70 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کر رہے ہیں ٗ الیکشن کمیشن کو ابھی سرکاری طور پر نتائج کا اعلان کرنا ہے ٗ این ایل ڈی

پیر 9 نومبر 2015 21:50

ینگون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) میانمار میں حزب اختلاف کی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی نے ملک میں 25 سال بعد ہونے والے آزادانہ انتخابات کے نتائج کے سرکاری اعلان سے قبل دعویٰ کیا ہے کہ وہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کر رہی ہے۔این ایل ڈی کے ایک ترجمان ون تھین نے سوموار کی سہ پہر اعلان کیا کہ ان کی جماعت کو 70 فیصد ووٹ ڈالے گئے ہیں۔

این ایل ڈی کی سربراہ آنگ سان سوچی نے کہا کہ آپ سب کو انتخابی نتائج کا اندازہ تو ہو ہی گیا ہے۔اب تک صرف ینگون شہر کی 12 نشستوں کے نتائج کا اعلان ہوا ہے اور ان تمام نشستوں پر این ایل ڈی کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی ہے۔فوجی کی حمایت یافتہ یونین سولیڈیرٹی ڈویلپمنٹ پارٹی (یو ایس ڈی پی) سنہ 2011 سے اقتدار میں ہے۔

(جاری ہے)

میانمار میں این ایل ڈی کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم 70 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کر رہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن کو ابھی سرکاری طور پر نتائج کا اعلان کرنا ہے۔

حکمران جماعت یو ایس ڈی پی کے قائم قام چیئرمین تہے اؤ نے بی بی سی کی برما سروس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی نشست ہار گئے ہیں اور اس نشست پر این ایل ڈی کے امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس سے باقی نتائج کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔تہے او نے کہاکہ انھیں اپنی شکست کی وجہ معلوم کرنا ہے۔انھوں نے اپنی ناکامی کا بغیر کسی تحفظ کے اعتراف کیا اور کہا کہ حتمی نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔

قبل ازیں آنگ سان سوچی نے ینگون میں اپنی جماعت کے ہیڈ کوارٹر کے باہر اپنے حمایتیوں کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انھیں صبر اور تحمل کی تلقین کی۔برما میں آئین کے مطابق منتخب اسمبلی میں ایک چوتھائی نشستیں فوج کے لیے مختص ہیں اور این ایل ڈی کو ایوان میں واضح اکثریت حاصل کرنے کے لیے جن نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں ان میں دو تہائی پر کامیابی حاصل کرنا ہو گی۔