پاک فوج قومی مفاد کاتحفظ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے،سرتاج عزیز

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی عالمی دہشتگردبن کرابھراہے، حکومت پاکستان توڑنے کے بیان پرعالمی عدالت میں لیکرجائے،اراکین سینیٹ کامطالبہ

پیر 9 نومبر 2015 22:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 نومبر۔2015ء) وزیراعظم کے مشیربرائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے کہاہے کہ پاک فوج قومی مفاد کاتحفظ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے،بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کوپاکستان توڑنے کے بیان پرسفارتی سطح پر مستقل بے نقاب کیاجائیگا،سینیٹ چاہے تو معاملہ عالمی عدالت میں لے جانے کاجائزہ لے سکتے ہیں۔

پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹررحمان ملک نے تحریک پیش کی کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی جانب سے بنگلہ دیش میں دیئے گئے اس اعترافی بیان پر بحث کرے جس پرانہوں نے کہا کہ پاکستان کو توڑنے میں بھارت نے کردار اداکیا۔بحث کو سمیٹتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم نے 7جون کو بیان دیا9جون کو دفترخارجہ نے اس کے بیان کی شدید مذمت کی او راپنا ایک بھرپور بیان دیا11جون کو قومی اسمبلی نے اس حوالے سے ایک متفقہ قرارداد منظورکی اس کے بعد وزارت خارجہ نے ہرموقع پراس معاملے کاذکرکیا مسلمانوں کیخلاف بھارت میں جو ظلم ہورہاہے ان کابھی حوالہ دیاگیا وزیراعظم نوازشریف نے جنرل اسمبلی میں بھی اس کاذکر کیا ہم نے فاٹا اور کراچی میں بھارتی مداخلت کے ثبوت اقوام متحدہ میں دیئے دنیا اس معاملے کانوٹس لے رہی ہے بھارت اقلیتو ں کے ساتھ جو سلوک کررہاہے وہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ ہم سفارتی سطح پر بھارت کو مستقل بے نقاب کرتے رہیں گے فوج قومی مفاد کاتحفظ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے سینیٹ چاہے تو معاملے کو عالمی عدالت میں لے جانے کاجائزہ لینے کیلئے تیارہے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بحث کاآغاز کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہاکہ نریندرمودی نے قبول کیا کہ بھارت نے پاکستان کو1971ء میں توڑا مودی چیف ٹیرارسٹ آف دی ایشیا ہے یہ ایک منتخب وزیراعظم کااعتراف ہے بی جے پی کے آرایس ایس سے قریبی رابطے ہیں بھارت پاکستان کیخلاف ہونیوالی دہشتگردی کو ہیلپ کررہا ہے بھارت کے اقدامات پرامریکہ کی خاموشی قابل تشویش ہے بھارت پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردی میں مکمل طورپرملوث ہے پاکستان کے80فیصد چیلنجز کاذمہ دار بھارت ہے مودی کااعترافی بیان بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جایاجاسکتا ہے بہار میں مودی کو شکست دینے پرانڈین عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

سینیٹرمشاہدحسین سید نے کہاکہ انڈین اسٹیبلشمنٹ کا مائنڈ سیٹ ابھی تک نہیں بدلا بھارت نیپال میں بھی مداخلت کررہاہے بھارت نے افغان حکومت اورافغان طالبان میں ہونیوالے ڈائیلاگ کو بھی سبوتاژ کیا بھارتی مداخلت کامعاملہ ڈوژیئر سے آگے لے کرجاناچاہیے۔ سسی پلیجو نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ہم متوازن پالیسی کے حامی ہیں ہمارا فارن آفس میں منصوبہ بندی کی کمی ہے مودی کے بیان اور بھارت کے اقدامات کی مذمت کرتی ہوں۔

نہال ہاشمی نے کہاکہ بھارت کو اس ایوان سے سخت پیغام جاناچاہیے اب حکومت اس ڈکٹیٹر کی نہیں جو دہلی میں جاکرواجپائی کے پاؤں پکڑے یہ جمہوری حکومت ہے جو پانچ بھارتی دھماکوں کے جواب میں سات دھماکے کرتی ہے۔ جنرل ریٹائر عبدالقیوم نے کہاکہ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پرفائرنگ جنیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہے۔ کلثوم پروین نے کہاکہ بلوچستان میں سے را کے لوگ پکڑے جاچکے ہیں وہاں کے حالات خراب کرنے میں بھی بھارت ملوث ہے مودی کا بیان قابل مذمت ہے۔