افغان طالبان نے 7 شہریوں کے سر قلم کرنے والے جنگجوؤں کو پھانسی دیدی

افغان صدر کی طرف سے شہریوں کے سر قلم کرنے کی مذمت

پیر 9 نومبر 2015 23:07

افغان طالبان نے 7 شہریوں کے سر قلم کرنے والے جنگجوؤں کو پھانسی دیدی

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 نومبر۔2015ء ) افغان طالبان نے جنوبی صوبہ زابل میں 7 شہریوں کے سر قلم کرنے والے جنگجوؤں کو پھانسی دیدی،صدر اشرف غنی نے شہریوں کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ظالمانہ فعل کو افغانستان کے عوام دشمنوں کی مایوسی اور شکست کی علامت سمجھتے ہیں۔پیر کو افغان میڈیا کے مطابق صوبہ زابل کے مقامی حکام کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کو ملا محمد اختر منصور سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں کی طرف سے پھانسی دی گئی ہے ۔

ضلعی انتظامیہ کے سربراہ محمد حسرت یار کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کاداعش سے تعلق رکھتے تھے لیکشن حال ہی میں وہ طالبان کی صفوں میں شامل ہوگئے ۔انھوں نے تبایا کہ گروپ کی سربرای طالبان کمانڈر اکرم کررہا تھا جنھیں شہریوں کے سرقلم کرنے کا مجرم قرار دیتے ہوئے پھانسی پر لٹکا دیا گیا ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب افغان صدر اشرف غنی نے داعش کے ہاتھوں سات شہریوں کے سر قلم کرنے کی مذمت کی ہے۔

زابل صوبے کی مقامی پولیس نے کہا تھا کہ داعش نے خاکِ افغان ضلعے میں تین عورتوں سمیت سات افراد کو بے دردی سے قتل کر دیا ہے۔صدر غنی نے ایک بیان میں کہا کہ وہ ’’شہریوں کی ہلاکت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، خصوصا عورتوں اور ایک بچے کی، اور اس ظالمانہ فعل کو افغانستان کے عوام کے دشمنوں کی مایوسی اور شکست کی علامت سمجھتے ہیں۔

افغان حکام نے کہا ہے کہ داعش کے شدت پسندوں نے شیعہ ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے ان افراد کو غزنی صوبے سے ایک ماہ سے زائد عرصہ قبل اغوا کر لیا تھا۔صدر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ پیر کو ایک ’’غیر معمولی سکیورٹی اجلاس بلائیں گے جس میں اس ظالمانہ فعل کے مجرموں کو تلاش کرنے اور انہیں سزا دینے کی حکمت عمل پر غور کیا جائے گا۔داعش عراق اور شام میں بڑے علاقوں پر قابض ہے اور رفتہ رفتہ افغانستان میں بھی اپنے پاؤں جما رہی ہے۔ داعش نے پاکستان کی سرحد پر واقع مشرقی ننگرہار صوبے کے کئی اضلاع میں اپنے ٹھکانے قائم کر لیے ہیں۔

متعلقہ عنوان :