پولیس کی بھاری نفری نے دیپالپورکے رہائشی احتجاجی مظاہرین کو سیون کلب میں داخل ہونے سے روک دیا

منگل 10 نومبر 2015 14:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) پولیس کی بھاری نفری نے دیپالپورکے رہائشی احتجاجی مظاہرین کو سیون کلب میں داخل ہونے سے روک دیا۔ مظاہرین دیپالپورکے رہائشی سات سالہ بچے فیضان علی سے زیادتی کے بعد اسے قتل کیے جانے کے واقعہ کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین نے سیون کلب دو مرتبہ داخل ہونے کی کوشش کی مظاہرین جن میں زیادتی کا شکار مقتول فیضان علی کا والد اور والدہ سمیت خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل تھی نے مقتول فیضان علی کی تصاویر سمیت بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے اور مطالبات درج تھے۔

مظاہرین کا موقف تھا کہ مقتول فیضان علی سکول سے واپس آرہا تھا کہ ملزم ندیم اسے ورغلا کر لے گیا جہاں ملزم ندیم نے فیضان علی سے زیادتی کرنے کے بعد اسے قتل کردیا۔ مظاہرین نے ملزم ندیم پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ مقامی پولیس افسر کا رشتے دار ہے اس کے خلاف مقدمہ میں زیادتی کی دفعہ شامل نہیں کی گئی جبکہ پولیس ملزم ندیم کے بارے میں اس کا زہنی توازن درست نہ ہونے کے حوالے سے رپورٹ تیار کررہی ہے جو دانستہ ہے تیار کی جارہی ہے۔