عسکری قیادت آزادکشمیر کی اجتماعی جائز ضروریات بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے کلیدی کردار ادا کرے‘شوکت جاوید

منگل 10 نومبر 2015 15:10

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے میڈیا ایڈوائزرشوکت جاوید نے کہا ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے لے کر امریکی صدر بارک اوبامہ سے ہونے والی ملاقات سمیت ہر فورم پر دوٹوک انداز میں مسئلہ کشمیر پر جرات مندانہ موقف اختیار کرتے ہیں مگر ستم ظریفی یہ ہے کہ وہ کشمیری عوام کے متفقہ مطالبے کے باوجود آزادکشمیر کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کرنا تو درکنار فورس لوڈشیڈنگ بھی بند نہیں کروا سکے ۔

آزاد خطہ کے عوام پر 14سے 16گھنٹے لوڈ شیڈنگ ،کم وولٹیج کا عذاب،اضافی بلات ،بلاجواز ٹیکسز کا بوجھ کندھوں پر لاد دیا جاتا ہے اور وہ چپ چاپ سر تسلیم خم کر لیتے ہیں کیا دنیا میں انصاف نہیں ؟واپڈا کی سرکش بیورو کریسی اور وفاقی حکومت سے کوئی دریافت تو کرے کہ جس خطہ میں 1400میگا واٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے 350ان کی اپنی ضرورت ہے ان کو اندھیروں میں ڈبو کر کس جرم کا صلہ دیا جا رہا ہے وفا کا یا جفا کا ؟گزشتہ روز آزادکشمیر میں فورس لوڈ شیڈنگ کے مسلسل عمل کو کم کرنے کے یک نکاتی مطالبے کو یکسر نظر انداز کرنے پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنے شدید رد عمل میں کیا،شوکت جاوید نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف ،وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف ،چیئرمین واپڈا تمام وعدوں کے باوجود ایک رائی برابر عملدرآمد نہیں کروا سکے لہذا ہماری عسکری قیادت سے اپیل ہے کہ وہ آزادکشمیر کی اجتماعی جائز ضروریات بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں ،وفاق نے آزادکشمیر میں ظالمانہ ،غیر منصفانہ بجلی بند کرنے کا فیصلہ کر کے حکومت ،اپوزیشن ،حریت کانفرنس ،تاجر ،طلباء ،وکلاء ،سول سوسایٹی ،صحافتی تنظیموں کی توہین بھی کی اور ان کے چارٹر آف ڈیمانڈ کو پاؤں تلے روند کر سیاسی ،اخلاقی ،نظریاتی خودکشی کا مظاہرہ کیا ہے ،عوام نے شٹر ڈاؤن احتجاج بھی کیا ،جملہ سیاسی جماعتوں اور تمام مکاتب فکر نے اپیلیں کیں ،مطالبے کیئے لیکن انہیں کوئی عزت و توقیر نہیں دی گئی اب واحد راستہ یہی ہے کہ قائد ایوان چوہدری عبدالمجید ،قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر ،سابق وزیراعظم سردار عتیق احمد خان سمیت دونوں اطراف کی قیادت خیبر پختونخواہ کی حکومت کی پیروی کرتے ہوئے لوڈشیڈنگ کے خاتمے آزادکشمر کے ایکٹ 1974میں متفقہ مجوزہ آئینی ترامیم ،کشمیر کونسل ،کشمیر پراپرٹی ،نیلم جہلم ہائیڈرل پراجیکٹ ،منگلا ڈیم کے مسائل کو لے کر پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے سامنے جاکر احتجاجی مظاہرے کے لیئے بیٹھ جائیں ۔

(جاری ہے)

شوکت جاوید نے کہا کہ آزادکشمیر میں وزیراعظم چوہدری عبدالمجید کی قیادت میں قائم پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت نے مرکز میں قائم مسلم لیگ (ن)کی جمہوری حکومت کے خلاف کبھی نہ محلاتی سازشیں کیں اور نہ مشکلات پیدا کیں بلکہ ان کے ہر اچھے کام کی حمایت و تائید کی بلکہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیئے دوٹوک موقف اختیار کرنے پر آزادکشمیر حکومت نے ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں خیر مقدمی ریلیاں نکالی لیکن اس کا مقصد یہ نہیں کہ ہم قومی مفادات اور عوامی خواہشات کی ترجمانی کے بجائے جھنڈی اور گاڑی کے لیئے ایک بار پھر دور وائسرائے جیسے حالات پیدا کرنے کے قومی مجرم ثابت ہو جائیں ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کابھی اچھی طرح سے احساس ہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے آزادکشمیر میں ہارس ٹریڈنگ ،ضمیر فروشی ،زرچمک کے بیوپار کی منڈیوں کو تھڑوں سمیت اکھیڑ دیا جو ان کی دنیا بھر میں نیک نامی کا سبب بنا اب ہمارا ان سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ وہ ان 6نکات پر فوری عملدرآمد کے لیئے 5فروری یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی ،کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران معزز ایوان میں کیئے گئے اعلانات اور وعدوں پر عملدرآمد کے لیئے جرات مندانہ فوری فیصلوں پر عملدرآمد کروائیں گے وگرنہ ان کے یہ وعدے اور ناانصافی آئندہ آزادکشمیر کے 2016میں ہونے والے عام انتخابات اور پاکستان کے مقررہ مدت پر انتخابات میں ان کے انتخابی مہم کا تعاقب کریں گے ،انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرل پراجیکٹس پر ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہوا لہذا آزادکشمیر اسمبلی ،کشمیر کونسل کا مشترکہ اجلاس طلب کر کے آنے والی نسلوں کو تاریک ہونے سے بچایا جائے وگرنہ یہ یکطرفہ پیدا گیری کے ذریعے تجوریاں بھرنے اور جائیدادیں بنانے کے فیصلے پاکستانی اور کشمیری عوام کے لیئے زہر قاتل ثابت ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :