صنعتی و تجارتی ترقی کیلئے ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو و جنرل باڈی ممبران اپنا قائدانہ کردار ادا کریں،سینیٹر حاجی غلام علی

منگل 10 نومبر 2015 16:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء ) بزنس کمیونٹی کی مشکلات اور صنعتی و تجارتی ترقی کیلئے ایف پی سی سی آئی کے ایگزیکٹیو و جنرل باڈی ممبران اپنا قائدانہ کردار ادا کریں ۔ اس وقت ملک میں صنعت و تجارت ایک مشکل دور سے گزر رہی ہے اور ایف پی سی سی آئی میں صرف ذاتی تشخص ابھارنے کیلئے چند لوگ کوشش کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ سال پیش ہونے والے وفاقی بجٹ کیلئے ایف پی سی سی آئی کی طرف سے حکومت کو بھیجی جانے والی کوئی تجویز نہیں مانی گئی ۔

چھوٹے تاجر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ہڑتالوں تک جا پہنچے اور احتجاج سڑکوں پر ہوتا رہا جبکہ دوسری طرف ایف پی سی سی آئی کی کٹھ پتلی انتظامیہ تاجروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا بم گرانے پر خیر مقدمی اشتہارات دے رہی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2010ء میں بزنس کمیونٹی اور حکومت کے درمیان دوریوں کے خاتمے کیلئے جو کردار ادا کیا انشاء اللہ اس سے بڑھ کر کردار ادا کیا جائیگا۔

ان خیالات کا اظہار ایف پی سی سی آئی کے صدارتی امیدوار سینیٹر حاجی غلام علی نے مردان ‘ ہری پور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹیو اور جنرل باڈی ممبران محمد سجاد خان ‘ محمد حسین ‘ محمد ریاض خٹک ‘ ملک رشید محمود ‘ منظور الٰہی ‘ معمورخان ‘ منہاج باچا ‘ اور مشتاق احمد پر مشتمل وفود سے ملاقات کے دوران کہیں ۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ ٹرائبل ایریا چیمبر آف کامرس کے صدر شاہد الرحمن بھی موجود تھے ۔ وفد سے ملاقات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کو حکومت کے ذمہ داروں وزراء اور ایف بی آر کیلئے دوسرا ایوان تاجران بنا یا جائیگا جس میں حکومت کے اہم ذمہ داران ‘ وزراء اور ایف بی آر سمیت دیگر محکموں کے سربراہان آکر تاجر برادری کے مسائل سنیں گے اور ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا ۔

کیونکہ وقت کا تقاضا ہے کہ بزنس کمیونٹی ‘حکومت اور ادارے ایک پیج پہ ہوں اور تاجر برادری کی مشکلات کا خاتمہ ممکن ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاری کے کانفرنس منعقد کرانا نیک شگون ہے

لیکن جب تک اپنے ملک اور صوبوں کی بزنس کمیونٹی کی مشکلات کے خاتمے اور ان کے جائز مطالبات ریفانڈ کی فوری ادائیگی ‘ صنعت کیلئے مراعاتی پیکج نہیں دیا جائیگا اس وقت تک نہ تو سرمایہ کاری ممکن ہو سکتی ہے اور نہ ہی ملک میں بیروزگاری کا سیلاب کنٹرول کیا جاسکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم ٹرائبل ایریا کو صنعتی و تجارتی ترقی کیساتھ پورے ملک میں صنعتی انقلاب کیلئے کوشاں ہیں اور بزنس کمیونٹی سے مل کر حکومت کے اہم ایجنڈے میں اسکو شامل کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی ایف پی سی سی آئی جیسے اہم ادارے کیلئے تجربہ کار اور سیاسی ‘ سماجی اور تجارتی و صنعتی تجربہ رکھنے والے کو منتخب کرے تاکہ ادارہ بزنس کمیونٹی کی مشکلات کے حل میں کردار ادا کرے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام چیمبرز ‘ ایسوسی ایشنز ‘ ای سی اور جی بی ممبران اپنے قیمتی ووٹ کی طاقت دیکر مسائل کے حل کیلئے حکومت کے سامنے بھیجیں گے اور میں پاکستان کی بزنس کمیونٹی کو یقین دلاتا ہوں کہ جس طرح ماضی میں بحیثیت ایف پی سی سی آئی کے صدر اسلامک چیمبر کا ہیڈ کوارٹر پاکستان میں رہنے اور اسلامک چیمبر اور ایکو چیمبر کی نائب صدارتیں ملک کیلئے حاصل کیں اور بزنس کمیونٹی تاجر اور صنعتکاروں کے ریفانڈ اور دیگر مشکلات جس تندہی سے حل کیے اس سے زیادہ کوشش کرکے موجودہ سنگین مسائل حل کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔

اس موقع پر ٹرائبل ایریا چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شاہد الرحمن نے کہا کہ سینیٹر حاجی غلام علی نڈر ‘ بے باک اور وسیع تجربہ رکھنے والے ایف پی سی سی آئی کے موزوں صدارتی امیدوار ہیں اور جس طرح آپ نے ان کو یقین دہانی کرائی انشاء اللہ پاکستان کی بزنس کمیونٹی بھی ان پر اعتماد کرتے ہوئے بھر پور کامیابی دلائے گی ۔