تارکین وطن کو آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے ، حکومت ون ونڈو آپریشن کے تحت جملہ سہولتیں فراہم کرے، محمد طاہر کھوکھر

منگل 10 نومبر 2015 16:14

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 نومبر۔2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈرمحمد طاہر کھوکھر نے کہا ہے کہ تارکین وطن کو ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے تاکہ آزادکشمیر میں سرمایہ کاری کریں حکومت ون ونڈوآپریشن کے تحت جملہ سہولتیں فراہم کرے۔ آزادکشمیر میں سیاحت، ہائیڈرل پاور جنریشن، گھریلو صنعتوں اور ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

جن سے فائدہ اٹھا کر تارکین وطن نہ صرف اپنی سرمایہ کاری پر بھاری منافع کما سکتے ہیں بلکہ آزادکشمیر کو تعمیروترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس وقت آزادکشمیر غربت، جہالت اور بے روزگاری کی لپیٹ میں ہے۔ 80 فیصد بجٹ حکومت سرکاری ملازمین کی تنخواہوں پر خرچ کرتی ہے۔

(جاری ہے)

وسائل نہ ہونے کے باعث صنعتی ترقی پر توجہ نہیں دی جا رہی جس کے باعث بے روزگاری نوجوانوں کا مقدر بن چکی ہے۔

حکومت کے پاس اتنے وسائل موجود نہیں کہ ہر نوجوان کو سرکاری ملازمت فراہم کرے اس لیے ہمارے پاس ایک ہی حل ہے کہ آزادکشمیر میں سرکاری کے لیے تارکین وطن اور پاکستانی سرمایہ کاروں کو ترغیب دی جائے تا کہ وہ یہاں سرمایہ کاری کریں اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ حکومت کو ٹیکسز کی مد میں آمدن بھی ہو۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن ہمیشہ سے آزادکشمیر کے حالات کے بارے میں فکر مند رہتے تھے۔

یہی وجہ ہے کہ ان کے تحفظات و خدشات دور کرنے کے لیے ایم کیو ایم نے قانون ساز اسمبلی میں آواز بلند کی اور عملی طور پر قانون سازی کے لیے سپیشل کورٹس فار اوورسیز کشمیریز ایکٹ 2013ء کا مسودہ اسمبلی میں جمع کروا یا۔ طاہر کھوکھر نے کہا کہ تارکین کے سرمایہ ، جائیدادوں کو تحفظ فراہم کیاجانا چاہیے۔ حکومت لینڈ مافیا اور قبضہ مافیا کو لگا دے گی۔

وہ یہاں سرمایہ کاری کریں۔ خصوصاً سیاحت، ٹرانسپورٹ، ہائیڈرل پاور جنریشن میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر میں ان تین شعبہ جات میں سرمایہ کاری کی جائے تو ہزاروں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خطہ سے بے روزگاری کا خاتمہ ہو جائے گا۔ حکومت پر بھی بوجھ کم ہو گا اور نوجوان پرائیویٹ سیکٹر کی جانب راغب ہوں گے۔ طاہر کھوکھر نے نوجوانوں سے بھی اپیل کی کہ وہ جدید دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم حاصل کریں۔