مالاکنڈ، سوات، چترال اور قبائلی علاقوں میں حالیہ زلزلے کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے خصوصی پیکج اعلان کیا جائے‘ مکانات کی تعمیر کی رقم 2لاکھ سے بڑھا کر10لاکھ کی جائے‘سندھ میں بلدیاتی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں ‘آرمی چیف راحیل شریف کے دورہ امریکہ سمیت حکومت کی خارجہ پالیسی بارے ایوان کو اعتماد میں لیا جائے

قومی اسمبلی کے اجلاس میں عارف علوی‘ فہمیدہ مرزا‘ طارق اللہ‘ریاض الحق جج‘ ڈاکٹر عباد اللہ ، شہاب الدین و دیگر کا اظہار خیال

منگل 10 نومبر 2015 16:37

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی میں ارکان نے نکتہ اعتراض پر حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مالاکنڈ، سوات، چترال اور قبائلی علاقوں میں حالیہ زلزلے سے ہونے والی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے خصوصی پیکج اعلان کیا جائے، مکانات کی تعمیر کی رقم 2لاکھ سے بڑھا کر10لاکھ کی جائے،پی ٹی آئی ارکان اور سابق سپیکر فہمیدہ مرزا نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا جبکہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ آرمی چیف راحیل شریف کے دورہ امریکہ سمیت حکومت کی خارجہ پالیسی بارے ایوان کو اعتماد میں لیا جائے۔

منگل کو ایوان میں ڈاکٹر عارف علوی، فہمیدہ مرزا، طارق اللہ، بابر نواز، ریاض الحق جج، ڈاکٹر عباد اللہ ، شہاب الدین و دیگر نے زلزلے سمیت دیگر ایشوز پر اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

فہمیدہ مرزا نے کہا کہ سندھ حکومت دھاندلی کرا رہی ہے اور الزام الیکشن کمیشن پر آتا ہے، الیکشن کمیشن اور حکومت سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی رکوائے بغیر الیکشن فوج کی نگرانی میں کرائے جائیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سندھ کے بلدیاتی انتخابات میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے زبردست دھاندلی کی پی ٹی آئی کے امیدواروں کو نااہل قرار دیا گیا، آر اوز کے رشتے دار الیکشن میں کامیاب کرائے گئے،سندھ میں فوج کی نگرانی میں الیکشن کرائے جائیں۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ساری فرنٹ رو خالی ہیں وہ وزیر یا مشیر ایوان میں موجود نہیں ہیں ،سینیٹ میں ایک جمہوری شخص چیئرمین بنا، اس نے وہاں وقار بحال کیا ہے، سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا کام ہے کہ وہ اسمبلی میں وزراء کی حاضری یقینی بنائیں، حکومت افغانستان بارے خارجہ پالیسی سے آگاہ کرے، ایوان کا مشترکہ اجلاس بلا کر خارجہ پالیسی بنائی جائے، ہمسائیوں سے اچھے تعلقات کے بغیر ملک میں ترقی نہیں آ سکتی، داخلہ اور خارجہ پالیسیاں ایوان میں بننی چاہئیں، راحیل شریف امریکہ جا رہے ہیں،کچھ پتہ نہیں، کیاہم صرف منشی ہیں، ممبران اور وزراء سے گزارش ہے کہ اپنی حاضری یقینی بنائیں۔

ہری پور سے منتخب ہونے والے رکن بابر نواز نے کہا کہ حلقہ این اے 19کے عوام کا شکر گزار ہوں کہ

انہوں نے مجھے متوسط طبقے کا فرد ہونے کے باوجود کامیاب کرایا، پارٹی ٹکٹ ملنے پر نواز شریف کا احسان مند ہوں، ہزارہ کے علاقے نے سب سے پہلے پاکستان کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ ریاض الحق جج نے کہا کہ قیام پاکستان کے وقت میرا خاندان ہجرت کر کے پاکستان آیا، وطن کی خاطر ہر قربانی دینے کیلئے تیار ہوں، این اے 144اوکاڑہ کے عوم نے جو مینڈیٹ دیا اس پر شکرگزار ہوں، اپنے شہر کے مسائل کے حل کرنے کیلئے کوششیں اور ایوان میں آواز بلند کرتا رہوں گا۔

صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ خورشید شاہ نے زلزلے کے حوالے سے ہمارے دلوں کی ترجمانی کی ہے، مالاکنڈ اور فاٹا میں 80ہزار مکانات تباہ ہوئے ہیں، متاثرین بے سروسامانی کے عالم میں کھلے آسامان تلے بیٹھے ہیں، حکومتی اعلانات اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہیں، میرے حلقے میں 60سکول تباہ ہو گئے ہیں، لوئر اور اپر دیر سمیت پورامالاکنڈ زلزلے سے متاثر ہوا ہے، وزیراعظم اور وزراء متاثرہ علاقوں میں کیمپ لگا کر ہنگامی بنیادوں پر متاثرین کیلئے امدادی کاموں کی خود نگرانی کریں، متاثرین کیلئے 10لاکھ فی کس معاوضے کا اعلان کیا جائے۔

ڈاکٹر عباد اللہ نے کہا کہ زلزلے میں سب سے زیادہ شانگلہ ضلع متاثر ہوا ہے، ہلاکتیں ، مکانات کی تباہی اور زخمی سب سے زیادہ اس ضلع میں ہوئے ہیں، وزیراعظم نے زلزلے کے بعد متاثرہ علاقوں کے دورے کئے اور اقدامات اعلان کئے اس لئے اسمسئلہ کو سیاسی پوائنٹ سکورننگ کیلئے استعمال نہ کیا جائے۔ چترال سے رکن اسمبلی افتخار الدین نے کہا کہ پہلے سیلاب اور اب زلزلے کے بعد وفاقی حکومت نے فوری اقدامات کئے ہیں، چترال بہت زیادہ متاثر ہوا ہے،وزیراعظم کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے چترال، پشاور اور دیگر متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور پیکج اعلان کیا، حکومت کی امداد اپنی جگہ مگر عالمی اداروں سے بھی مدد مانگی جانی چاہیے، مقامی این جی اوز کو بھی متحرک کیا جائے۔

شہاب الدین نے کہا کہ باجوڑ میں زلزلے نہیں آیا بلکہ قیامت آئی، گورنر کے پی نے مقامی انتظامیہ کو ریلیف سرگرمیوں سے ایم این اے کو الگ کر کے پولیٹیکل انتظامیہ کو اختیارات دے دیئے،لوگ مر رہے ہیں اور پولیٹیکل ایجنٹ با اثر لوگوں کو ریلیف فراہم کر رہا ہے، پولیٹیکل ایجنٹ نے گھر آکر مجھے دھمکیاں دیں، وزیراعظم کی حلقے میں آمد پر مجھے رات3 بجے اطلاع دی گئی اور مجھے گھر پر رہنے کی ہدایت کر دی گئی، میں گورنر کے رویے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کرتا ہوں۔

پی ٹی آئی کی انیسہ زیب نے کہا کہ زلزلے سے جو گھر تباہ ہونے سے بچے ہیں وہ بھی برفباری میں گرنے کا خدشہ ہے، این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کی کارکردگیناقص ہے، زلزلے زدگان کی حالت قابل رحم ہے، وزیراعظم سوات کیلئے الگ پیکج کااعلان کریں۔