اسلام آبادہائیکورٹ نے سنگین غداری کیس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز،زاہد حامد اورجسٹس(ر)عبدالحمید ڈوگر کو شامل تفتیش کرنے سے متعلق خصوصی عدالت کافیصلہ کالعدم قرار دیدیا

عدالت عالیہ کاغداری کا مقدمہ خصوصی عدالت میں صرف سابق صدر پرویز مشرف پر چلانے کاحکم

منگل 10 نومبر 2015 16:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) اسلام آبادہائیکورٹ نے سنگین غداری کیس میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز،زاہد حامد اورجسٹس(ر)عبدالحمید ڈوگر کو شامل تفتیش کرنے سے متعلق خصوصی عدالت کا21نومبر2014کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے غداری کا مقدمہ خصوصی عدالت میں صرف سابق صدر پرویز مشرف پر چلانے کاحکم دے دیا۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنگین غداری کیس سے متعلق خصوصی عدالت کے21نومبر2014کے فیصلے کے خلاف سابق وزیراعظم شوکت عزیز،زاہد حامد اورجسٹس(ر)عبدالحمید ڈوگر کی درخواستوں پرسماعت کے بعد جسٹس نورالحق اورجسٹس عامر فاروق پرمشتمل 2رکنی بنچ نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔

عدالت نے سنگین غداری کیس سے متعلق خصوصی عدالت کافیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

(جاری ہے)

خصوصی عدالت نے اپنے فیصلے میں سابق وزیراعظم شوکت عزیز، سابق وزیر قانون زاہد حامد اور سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر کوبھی سنگین غداری کیس میں شامل تفتیش کرنے کا حکم دیا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے 9صفحات پر مشتمل اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر وفاقی حکومت کیس کی از سر نو تفتیش کرنا چاہتی ہے تو کر سکتی ہے۔عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی ادارہ کسی بھی عدالتی آبزرویشن سے متاثر ہوئے بغیر تحقیقات کرے،خصوصی عدالت میں غداری کا مقدمہ صرف مشرف کے خلاف چلایا جائے۔ عدالت نے مشرف کے معاونین کو کیس میں شامل تفتیش کرنے سے متعلق کیس نمٹادیا۔