قومی اسمبلی ، 485کھوکھے مسمار کرنے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے 10رکنی خصوصی کمیٹی کے قیام کی تحریک اتفاق رائے سے منظور

قا ئد حزب اختلاف خورشید شاہ کا قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال

منگل 10 نومبر 2015 19:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 نومبر۔2015ء) قومی اسمبلی نے ارکان اسمبلی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر اسلام آباد میں سی ڈی اے کی طرف سے قانونی طور پر الاٹ کئے گئے 485کھوکھے مسمار کرنے کے معاملے کی تحقیقات کیلئے ایوان کی 10رکنی خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی تحریک اتفاق رائے سے منظور کرلی،10رکنی کمیٹی میں 5 ارکان حکومت اور 5 اپوزیشن سے لئے جائیں گے، کمیٹی 6روز کے اندر تحقیقات کر کے ایوان میں رپورٹ پیش کرے گی۔

منگل کو ایوان میں ارکان اسمبلی ڈاکٹر عباداﷲ ، میاں عبدالمنان، عمران خٹک اور عبدالمجید خان خانان خیل کے اسلام آباد میں وفاقی دار الحکومت میں قائم کھوکھوں کی مسماری بارے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ اسلام آباد میں غیر قانونی طور پر قائم کئے گئے کھوکھے گرائے گئے ہیں، بعض کھوکھوں کی لیز الاٹمنٹ کا دورانیہ ختم ہو گیا تھا۔

(جاری ہے)

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ یہ اہم معاملہ ہے اس پر ایوان کی کمیٹی قائم کی جائے، غریب لوگوں کے کھوکھے گرا کر ان کے روزگار ختم کر دیئے گئے ہیں۔ توجہ دلاؤ نوٹس لانے والے ارکان نے کہا کہ وہ وزیر مملکت کے جواب سے مطمئن نہیں ہیں، ہم 2ہزار سے زائد گرائے جانے والے غیر قانونی کھوکھوں کی بات نہیں کر رہے بلکہ 485قانونی طور پر قائم کھوکھوں کی بات کر رہے ہیں۔

ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ زیادہ مناسب ہو گا کہ اس بارے تحقیقات کیلئے ایک کمیٹی قائم کر دی جائے یا معاملہ کی قائمہ کمیٹی کے حوالے کر دیا جائے جو 6دن کے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ ایوان میں پیش کرے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ خصوصی کمیٹی قائم کی جائے، جس میں دونوں اطراف کے ارکان شامل ہوں ، جس پر ڈپٹی سپیکر نے وزیر مملکت کو کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک پیش کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے وزیرمملکت کو یہ بھی ہدایت کی کہ قانونی لیز ہولڈرز کے کھوکھے فوری بحال کئے جائیں۔ بعد ازاں وزیرمملکت کی طرف سے پیش کی گئی تحریک ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی۔دریں اثناء عمران ظفر لغاری و دیگر ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب نے کہا کہ اسلام آباد میں 25سے زائد سیکٹروں کے سیوریج کے پانی کو صاف کرنے والا پلانٹ قائم کر رہا ہے، اس حوالے سے ارکان کے خدشات بے بنیاد ہیں، پانی صاف کر کے نالہ لئی اور دیگر ناموں میں ڈالا جاتا ہے، تا کہ شہر میں تعفن نہ پھیلے ، اگر پلانٹ کام نہ کر رہا ہو تو جڑواں شہروں میں تعفن کے باعث شہریوں کا برا حال ہو جائے۔