باپ نے ہاتھ بلند کر دیئے مگر امریکی پولیس نے چھ سالہ بچے کو گولی مارکر ہلاک کر دیا

تفتیش کررہے ہیں، کیوں باپ اور بیٹے کی اْس گاڑی کا پولیس کی جانب سے تعاقب کیا جارہا تھا،پولیس کرنل

منگل 10 نومبر 2015 22:28

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔10 نومبر۔2015ء) امریکی ریاست لوزیانا میں ایک وکیل کے مطابق پولیس کی یونیفارم میں لگے کیمرے سے حاصل کی گئی فوٹیج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ چھ سالہ اوٹسٹک بچے کے والد نے اپنے ہاتھ ہوا میں بلند کیے ہوئے تھے جب پولیس نے فائر کیا جس سے اس بچے کی موت ہوئی۔وکیل مارک جینسن کا کہنا تھا کہ اْس کے موکل کرس فیو نے اپنے ہاتھ اْوپر اْٹھا رکھے تھے اور وہ پولیس کو دھمکی نہیں دے رہا تھے لیکن اسی دوران پولیس نے فائرنگ شروع کردی جس سے چھ سالہ بچے جیریمی مرڈس کی موت ہوئی۔

لوزیانا کے دو پولیس اہلکاروں پر دوسرے درجے کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔وکیل نے واقعے کی ویڈیو نہیں دیکھی لیکن یہ تمام باتیں پیر کے روز ایک عدالتی کارروائی کے دوران جج کے روبرو بتائی گئیں۔

(جاری ہے)

ان دو افراد نے کار میں سوار ایک خاندان پر اْس وقت گولیاں چلانا شروع کردیں جب وہ لوزیانا کے شہر مارکس وِل کے ایک ٹریفک سگنل پر رکے ہوئے تھے۔

وکلا نے عدالت کو بتایا کہ یہ خاندان میسیسیپی سے حال ہی میں منتقل ہوا تھا۔جیریمی کے والد تاحال ہسپتال میں ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنے بیٹے کی آخری رسومات میں شرکت نہیں کرسکے۔وکیل کا کہنا تھا کہ والد کرس کو اْن کے بیٹے کی ہلاکت سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔لوزیانا کی ریاستی پولیس کے کرنل مائیکل ایڈمنسن نے بتایا کہ وہ اب بھی ’اس بات کی تفتیش کررہے ہیں‘ کہ کیوں باپ اور بیٹے کی اْس گاڑی کا پولیس کی جانب سے تعاقب کیا جارہا تھا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق دونوں افسران بچے کے والد کرس کو وارنٹ دینا چاہتے تھے تاہم ایڈمنسن کے مطابق اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں کہ بچے کے والد کو وارنٹ جاری کیا گیا تھا اور موقع واردات سے کوئی پستول بھی نہیں ملی ہے۔ڈیرک سٹیفرڈ اور نورس گرین ہاؤس نامی دونوں افسران کو کیمرے کی فوٹیج سامنے آنے کے بعد جمعہ کے روز گرفتار کرلیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :