فیصل آباد ، بلدیاتی انتخابات میں الیکشن کمیشن کی متعدد بے ضابطگیوں کے انکشافات

منگل 10 نومبر 2015 23:01

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔10 نومبر۔2015ء) 31 اکتوبر ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں الیکشن کمیشن کی متعدد بے ضابطگیوں کے انکشافات ، اڑھائی مرلے کے مکان میں 53ووٹوں کا اندراج ، مختلف گھروں میں سینکڑوں جعلی ووٹوں کا اندراج اور الیکشن کمیشن کے سرکاری زرلٹ میں ٹمپرڈ ، آن لائن کوسی سی 93 مسلم لیگ ن میئر گروپ کے امیدوار برائے چیئرمین طارق بشیر غوری نے بتایا کہ سی سی 93کے علاقہ k بلاک میں واقع اڑھائی مرلے کے مکان نمبر327علامہ اقبال کالونی میں 53ووٹوں کا اندراج کیا گیا جبکہ مکان388آئی بلاک جوعرصہ دراز سے بند پڑا ہے میں دو مسیحی میاں بیوی اور7سید فیملی کے افراد سمیت 29جعلی ووٹوں کاندراج کیا گیا ہے مکان پر جوئے کے شبہ میں ڈی ٹائپ پولیس متعدد مرتبہ چھاپے مار چکی ہے اور سینکڑوں کی تعداد میں ایسے ووٹ جن کا ریکارڈ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

اسی طر ح فارم XIمیں متعدد بے ضابطگیوں کے خلاف بمعہ ثبوت دی گئی درخواستوں پر کوئی کارروائی نہ کرنا، آزاد اور غیر جانبدا ر انتخاب کروانے کے دعویدار الیکشن کمیشن اور حکومت پنجاب پر سیاہ دھبہ ہے۔ امیدواران سی سی 93چیئرمین طارق بشیر غوری، وائس چیئرمین خلیل الرحمن انصاری، امیدوار چیئرمین مخدوم زادہ سید محمد زکریا، امیدوار چیئرمین محمد شفیع نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف اور الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ سی سی 93کے بلدیاتی الیکشن 2015کی زمینی حقائق پر مبنی غیر جانبدارانہ انکوائری اور ری کاؤنٹنگ کروا کر جیتنے والے امیدوار کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔

سنگین مجرمانہ فعل کے مرتکب افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تاکہ رول ماڈل کے طور پر آئندہ عوامی مینڈیٹ کے چرانے کی کوئی سازش کامیاب نہ ہو سکے۔