پاکستان آ کر لو میرج کرنے والی بھارتی لڑکی کے اہلخانہ کو ہندو انتہاء پسندوں کی دھمکیاں

امیر النساء نے وزیر اعظم نوا زشریف سے مدد کی اپیل کر دی

بدھ 11 نومبر 2015 12:07

پاکستان آ کر لو میرج کرنے والی بھارتی لڑکی کے اہلخانہ کو ہندو انتہاء ..

گجرات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) پسند کی شادی کرنے کیلئے پاکستان آنے والی بھارتی لڑکی امیرالنساء کے گھر والوں کو بھارتی میڈیا اور انتہاپسند ہندو تنظیموں کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں ملنا شروع ہو گئیں۔امیر النساء نے وزیر اعظم میاں نواز شریف سے مدد کی اپیل کردی۔تفصیلات کے مطابق بھارتی میڈیا اور انتہاپسند ہندو تنظیموں کی پاکستان دشمنی اپنے عروج کو پہنچ گئی۔

محبت کی شادی کیلئے پاکستان آنے والی امیر النساء کے گھر والوں کو ہرااساں کرنا شروع کردیا، امیرالنسائکا کہنا ہے کہ جب سے پاکستان کے ٹی وی چینلز پر شادی کی خبر نشر ہوئی ہے اس روز سے انہیں مسلسل دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔امیر النساء کا کہنا تھا کہ اس نے پاکستانی کی محبت میں اپنا گھربار سب کچھ چھوڑ دیا اب اگر ویزہ نہ ملنے کے باعث وہ انڈیا واپس جاتی ہے تو شاید کبھی بھی واپس پاکستان نہ آ سکے۔

(جاری ہے)

امیر النساء نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ اس کی مدد کی جائے، امیر النساء کے خاوند اعجاز علی کا کہنا تھا کہ بھارت میں پاکستان کا نام لینا جرم ہے مگر اس کی بیوی امیرالنساء اس سے شادی کرنے پاکستان آ گئی اب یہ پاکستان کی عزت ہے، اگر امیر النساء واپس انڈیا گئی تو بھارتی انتہا پسند تنظیمیں اسے قتل کر دیں گی۔واضح رہے کہ بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ کے ضلع دھن باد کے گاوٴں سا کی رہائشی 22 سالہ امیرالنسا کی ایک برس قبل گجرات کے نوجوان اعجازعلی سے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کے ذریعے دوستی ہوئی۔

یہ دوستی کچھ عرصے بعد محبت میں بدلی اور پھر یوں بھارت کی امیر النساء پاکستان کے اعجاز علی کی محبت میں اپنا وطن چھوڑ آئی، جہاں ان دونوں نے گجرات کی مقامی عدالت میں کورٹ میرج کر لی۔

متعلقہ عنوان :