شام کو اسرائیل کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے: نیتن یاھو

بدھ 11 نومبر 2015 12:40

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے دورہ امریکا کے دوران انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوتن کے توسط سے ایران کو سخت پیغام بھیجا ہے کہ اگر شام کی سرزمین سے صہیونی ریاست پر فائرنگ کی تو اسرائیلی فوج اس کا بھرپور جواب دے گی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق واشنگٹن میں امریکن پروگریسو سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے نیتن یاھو نے ایران کے جوہری پروگرام کی روک تھام کے لیے مختلف آپشن کا ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ شام میں ایرانی اسلحہ کے ذخائر کو ماضی میں متعدد مرتبہ تباہ کیا گیا ہے اور آئندہ بھی اسرائیلی فوج شام میں حملے جاری رکھے گی۔ اس موقع پر نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ میں نے روسی صدر ولادی میر پوتن پر واضح کر دیا تھا کہ اگر شام کی سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال کیا گیا تو ہم اس کا سخت جواب دیں گے۔

(جاری ہے)

ماضی میں کئی باری ہماری افواج نے شامی فوج کے مراکز کونشانہ بنایا۔

اگر ایران نے وادی گولان میں اسرائیل کے خلاف کوئی نیا محاذ کھولا تو تل ابیب اس کا بھی ایسے ہی جواب دے گا جیسے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو دیا گیا تھا۔نیتن یاھو کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے روسی صدر پر واضح کر دیا تھا کہ ایران سے شام کے راستے لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ تک مہلک ہتھیاروں کی فراہمی کی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ہمیں پتا چلا کہ شام کے کسی خفیہ ٹھکانے میں ایرانی اسلحہ چھپایا گیا ہے تو ہم اسے تباہ کر دیں گے۔ ہم نے شام میں ایرانی اسلحہ کے کئی مراکز پر بمباری کر کے انہیں نیست ونابود کر دیا جس کے بعد اب شامی فوج کے لیے ایران سے لایا گیا اسلحہ لبنان منتقل کرنا بہت مشکل ہو چکا ہے۔خیال رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نے شام میں اسلحے کے مرکز پر بمباری کا پہلی بار علانیہ اعتراف کیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں نیتن یاھو نے کہا کہ ان کا ملک شام کی جنگ میں نہیں کودے گا مگر جب سے روسی فوج نے شام میں مداخلت شروع کی ہے اس کے بعد متعدد مرتبہ روسی اور اسرائیلی جنگی طیاروں کا بھی آمنا سامنا ہوا ہے

متعلقہ عنوان :