برطانیہ میں مقیم تمام کشمیری آج نظریاتی، سیاسی اور جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر مودی کی برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات کے موقع پر ملکر بھرپور احتجاج کریں،بیرسٹر سلطان محمود

بدھ 11 نومبر 2015 18:59

برمنگھم،اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 نومبر۔2015ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و کشمیر پی ٹی آئی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ برطانیہ میں مقیم تمام کشمیری آج بروز جمعرات12 نومبر دن ایک بجے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ کے سامنے تمام نظریاتی، سیاسی اور جماعتی وابستگیوں سے بالا تر ہو کر مودی کی برطانوی وزیر اعظم سے ملاقات کے موقع پر ملکر بھرپور احتجاج کریں تاکہ جن ممبران برطانوی پارلیمنٹ کی طرف سے برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی طرف سے مودی کے خلاف جو خط لکھا ہے وہ یہ دیکھ سکیں کہ انکی پشت پر لاکھوں کشمیریوں کی بھی آوازہے۔

اسکے علاوہ تمام کشمیری مودی جو کہ جارح اور انتہاء پسند ہے کا برطانیہ میں ہر جگہ پیچھا کرکے اس کے خلاف احتجاج کریں اوراسکی اصلیت دنیا کو بتائیں اور بھارت کے چہرے سے رنگین نقاب اتار پھینکیں اور بھارت ا صل چہرہ دنیا کو دکھا سکیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہان برمنگھم میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام کی صدارت چوہدری ظہور نے کی جبکہ جلسہ سے چوہدری محبوب، غلام ربانی، چوہدری بشیر، لبریسن فرنٹ کے نجیب افسر، پی این پی کے مسٹر انعام، پی ٹی آئی مڈلینڈ کے آرگنائزر چوہدری خادم حسین، پی ٹی آئی گیریٹر لندن کے آرگنائزر چوہدری دلپذیر، راجہ غلام رسول کھوئی رٹہ،چوہدری تنویر، مرزا صدیق اور دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر ظفر جرال اور درجنوں دیگر افراد نے بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور عمران خان کی قیادت پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے سینکڑوں ساتھیوں سمیت کشمیر پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ ہماری یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ کشمیریوں کو متحد رکھیں۔ جس طرح پچھلے سال لندن ملین مارچ اور اب نیویارک میں اقوام متحدہ کے سامنے ملین مارچ سے مسئلہ کشمیر اجاگر ہوا اسی طرح 7 نومبر کو سرینگر میں مودی کی آمد کے موقع پر ملین مارچ سے مسئلہ کشمیر کو ایک نئی جہت ملی ہے۔

انھوں نے کہا کہ بھارت کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور اوورسیئز کشمیریوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کرے لیکن بھارت یہ یاد رکھے کہ ہمارے سیاسی نظر یاتی اختلاف ہو سکتے ہیں لیکن کشمیر کی آزادی پر کوئی اختلاف نہیں۔ لہذا 12 نومبر کو بھی کشمیری احتجاج میں شریک ہوں اور اسکے بعد بھی جتنے پروگرام ہونگے اس میں بھی کشمیری مودی کے خلاف ملکر احتجاج کریں گے۔ کشمیریوں نے لندن ملین مارچ اور نیویارک ملین مارچ میں ملکر احتجاج کرکے ثابت کر دیا کہ وہ ایک قوم ہیں اور اب مودی کے خلاف بھی سب ملکر احتجاج کریں گے۔