میپکو سرکل وہاڑی میں مکمل ہڑتال اورتالہ بندی

ملازمین کا میپکو کمپلیکس کے احاطہ میں واپڈا کی نجکاری کے خلاف دھرنا اور احتجاج

بدھ 11 نومبر 2015 21:35

وہاڑی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکر ز یونین کی کال پر میپکو سرکل وہاڑی میں مکمل ہڑتال اورتالہ بندی ملازمین کا میپکو کمپلیکس کے احاطہ میں واپڈا کی نجکاری کے خلاف دھرنا اور احتجاج، اس موقع پر زونل چیئر مین آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین جاوید اقبال ساہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین آبادی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے جس کی آبادی سوا ارب کے لگ بھگ ہے ، جبکہ انڈیا کی آبادی بھی ایک ارب کے لگ بھگ ہے یہ دونوں ملک پاکستان کے ہمسائے ہیں ان دونوں ملکوں میں بجلی پیدا کرنے اور ترسیل کرنے کے نظام کو حکومتیں چلا رہی ہیں انہوں نے کہا مشرف کے دورِ حکومت میں صرف سٹیل مل کی نجکاری کی جا رہی تھی تو سپریم کورٹ نے مداخلت کر کے اس کو رکوایا تھا اور بعد میں اس میں کرپشن کے انکشافات بھی ہوئے تھے اس موقع پر ڈویژنل چیئرمین چوہدری محمد لطیف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اب تک جتنے بھی ادارے پرائیویٹ کیے ہیں ان کا فی الفور آڈٹ کروایا جائے اس موقع پر چئیرمین ریونیو ونگ چوہدری امتیاز حسین، یونین لیڈران محمد اقبال گجر، چوہدری نصیر احمد، شیخمحمد طارق،عبدالمجید چوہدری ، ظفر اقبال بھٹی ،مہر نورحسن ، چوہدری محمد اصغر، شیخ محمد ایوب،، محمد آصف ،بابا محمد اسلم ، چوہدری محمد اعجاز،رانا محمد سعید ، چوہدری اعجاز امین موجود تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ واپڈا ملازمین کی تنخواہوں میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے ڈویژنل وائس چیئرمین چوہدری عبدالوحید نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت 80 شوگر ملز ہیں ایک شوگر مل 62سے 63 میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتی ہے ۔ نیپرا نے صرف 24 شوگر ملز کے ساتھ بجلی کامعاہدہ کیا ہے جو کہ صرف 1500میگا واٹ بجلی فراہم کر رہی ہیں جبکہ یہ 80 شوگر ملز تقریباََ 5 ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کر سکتی ہیں۔اور ہمارا بجلی کا شارٹ فال صرف 7000 میگا واٹ ہے لیکن پتہ نہیں کن وجوہات کی بنا پر ان شوگر ملز سے بجلی کے متعلق معاہدے نہ کیے جا رہے ہیں ملازمین نے حکومت کی خلاف نعرے بازی کی اور انہوں نے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے۔