سرکاری یونیورسٹیوں کے سب کیمپسز کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لئے 8رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم

ڈاکٹر ظفر اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی ایک ماہ میں اپنی مکمل رپورٹ جمع کروائیگی ،کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سب کیمپسز کو بند کرنے یا چلانے کا فیصلہ کیا جائیگا

بدھ 11 نومبر 2015 21:49

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) سرکاری یونیورسٹیوں کے سب کیمپسز کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لئے 8رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کر دی گئی ، ڈاکٹر ظفر اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی ایک ماہ میں اپنی مکمل رپورٹ جمع کروائے گی اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سب کیمپسز کو بند کرنے یا چلانے کا فیصلہ کیا جائیگا ۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے گورنر پنجاب کے حکم پر سرکاری یونیورسٹیوں کے سب کیمپسز کی قانونی حیثیت کا جائزہ لینے کے لئے 8رکنی اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر ظفر اقبال کو کمیٹی کا کنویئنر مقرر کیا گیا ہے جبکہ دیگر ممبران میں سیکرٹری قانون ، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن ، چیئرمین پی آئی ٹی بی ،متعلقہ یونیورسٹیز کے وی سی ، کمشنر ساہیوال عظمت محمود ، نمائندہ پنجاب ہائیر ایجوکیشن شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

مذکورہ کمیٹی یونیورسٹیوں کے 11سب کمپسز کی قانونی حیثیت ،پالیسیوں اور سب کیمپسز میں تعلیمی معیار کا جائزہ لے گی جبکہ کیمپسز کی تشکیل کے وقت حکومتی منظوری دیئے جانے کا بھی جائزہ لے گی ۔ اس کے ساتھ کمیٹی غیر قانی سب کیمپسز کی تشکیل کے ذمے داروں کا بھی تعین کرے گی ۔کمیٹی ایک ماہ میں اپنی مکمل رپورٹ جمع کروائے گی اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سب کیمپسز کو بند کرنے یا چلانے کا فیصلہ کیا جائیگا ۔