کسی ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی معزز جج پر جانبداری کا الزم لگانا کسی صورت مناسب نہیں ‘ لاہور ہائیکورٹ

سیشن جج سرگودھا جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں‘ درخواست گزار /عدالت نے کیس دوسرے عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی

بدھ 11 نومبر 2015 21:53

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ کسی ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی معزز جج پر جانبداری کا الزم لگانا کسی صورت مناسب نہیں ، عدالتی فیصلے عوامی دستاویز ات ہیں جنہیں دیکھا اور پڑھا جا سکتا ہے۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ اسکے موکل کی محسن قریشی وغیرہ کے خلاف مقدمے بازی چل رہی ہے ،سیشن جج سرگودھاجانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، ان کے موکل کو سیشن جج سرگودھا پر اعتماد نہیں ۔

درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ان کے مقدمے کو دوسری عدالت میں سماعت کے لئے منتقل کیا جائے ۔فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ججز نے فیصلہ لکھواتے وقت دونوں فریقین کا موقف فیصلے کا حصہ بنانا ہوتا ہے جسے جج کی جانبداری قرار نہیں دیا جا سکتا نہ ہی جج سے متعلق جانبداری کے خیالات کو بنیاد بنا کرکسی بھی مقدمے کو دوسری عدالت میں منتقل کیا جا سکتا ہے۔کسی ٹھوس شواہد کے بغیر کسی بھی جج پر جانبدار ی کا الزام لگانا کسی صورت مناسب نہیں ہے۔فاضل عدالت نے کیس دوسری عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔

متعلقہ عنوان :