الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کیخلاف ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں واپڈا ملازمین نے احتجاجی دھرنے

واپڈا کے سینکڑوں محنت کشوں نے واپڈا ہاؤس ‘شامی روڈ پشاور میں احتجاجی دھرنا دیا ،،،، واپڈا ہاؤس سے باچا خان چوک نے ریلی نکالی

بدھ 11 نومبر 2015 21:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین کے مرکزی قائدین کی کال پر فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کی نجکاری کیخلاف ملک بھر کی طرح خیبرپختونخوا میں بھی واپڈا ملازمین نے احتجاجی دھرنے دیئے اور ریلی نکالی اس سلسلے میں مرکزی چیئرمین گوہر تاج،صوبائی چیئرمین حاجی محمد اقبال‘ سیکرٹری مستجاب مزدوریار‘ ڈپٹی چیئرمین علی سید ‘ڈپٹی سیکرٹری لیاقت علی ‘ریجنل چیئرمین ٹیسکو فرید اﷲ خادم اور دیگر کی قیادت میں واپڈا کے سینکڑوں محنت کشوں نے واپڈا ہاؤس ‘شامی روڈ پشاور میں احتجاجی دھرنا دیا جبکہ بعد ازاں واپڈا ہاؤس سے باچا خان چوک نے ریلی نکالی۔

(جاری ہے)

ریلی کے شرکاء نے نجکاری اور حکومت کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی اس موقع پر مرکزی چیئرمین گوہر تاج اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ نا اہل حکمران آئی ایم ایف‘ ورلڈ بینک سمیت بین الا قوامی اور قومی سرمایہ داروں کے اشاروں پر عوامی مفادات کے قومی ادارے اونے پونے داموں حکمران نواز طبقوں میں بانٹ رہی ہے جوکہ18کروڑ عوام کے حقوق پر دن دھاڑے ڈاکہ زنی کے مترادف ہے انہوں نے واضح کیا کہ عوام کو بنیادی سہولیات یعنی پانی،بجلی صحت و تعلیم وغیرہ حکومت کو فرض اولین ہے لیکن موجودہ حکومت نجکاری کے نام پر قومی اثاثہ جات پر ڈاکہ ڈھال کر عوام سے بجلی سہولت لینے کی سازش کررہی ہے جبکہ دوسری جانب حکومت کی قومی اداروں میں بے جا سیاسی مداخلت کی وجہ سے مفلوج کر دیا ہے اور اب حکومت اداروں کی ناکامی کا واویلا مچاتے ہوئے نجکاری کی آڑ میں سرمایہ دارانہ طبقہ کو نواز کر غریب محنت کشوں کو غلام بنانا چاہتی ہے انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اس قومی کاز کیلئے نجکاری کے خلاف ملازمین کا ساتھ دیں واضح رہے کہ ملک بھر میں قومی ادارے غریب عوام کی ٹیکسوں اور محنت کشوں کے خون پسینے سے معرض وجود میں آئی ہے آخر میں انہوں نے حکومت کو خبر دار کیا کہ نجکاری کا فیصلہ واپس لیا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں قلم چھوڑ اور اوزار چھوڑ ہڑتال کرنے سے گریز نہیں کیا جائیگا جس سے ملک تاریکی میں ڈوب جائیگا جسکی تمام تر ذمہ د اری سرمایہ دارانہ نواز حکمران پر عائد ہوگی ۔