سپریم کورٹ کا بلوچستان میں غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کرنے والے ملزم کا مقدمہ عام عدالت میں چلانے کا حکم

بدھ 11 نومبر 2015 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے بلوچستان میں غیرت کے نام پر بیٹی کو قتل کرنے والے ملزم کا مقدمہ عام عدالت میں چلانے کا حکم دیدیا۔ بدھ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بلوچستان کے علاقے نصیر آباد کے رہائشی خدائے نور کی درخواست کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے اپیل منظور کرتے ہوئے قتل کا مقدمہ انسداد دہشت گردی عدالت کے بجائے عام عدالت میں چلانے کا حکم دیا عدالت نے قرار دیا کہ غیرت کے نام پر کیا جانے والا ہر قتل دہشت گردی کے زمرے میں نہیں آتا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر ہائیکورٹ کی تشریح مان لی جائے تو ہر آدمی قانون ہاتھ میں لے لے گا۔ ہر قتل کا کوئی نتیجہ ہوتا ہے اور ہر کیس سے خوف نہیں پھیلتا۔ ملزم خدائے نور نے دو ہزار چودہ میں غیرت کے نام پر اپنی بیٹی کو قتل کیا تھا۔ سیشن کورٹ نے مقدمہ انسداد دہشت گردی کی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ ہائیکورٹ نے بھی سیشن کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔

متعلقہ عنوان :