تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی تمام تر پالیسیوں کا اہم ترین مرکز بہترین گورننس ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے، وسیع سیاسی اتفاق رائے سے حکمت عملی پر عملدرآمد سے کامیابی حاصل ہوئی ہے،فوجی جوانوں اور افسران کی دلیرانہ کارروائیاں حکومتوں کی مربوط کوششوں سے ہی ممکن ہوئیں، حکومتی اقدامات سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ،گزشتہ دو سال میں دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خلاف حکومتی اقدامات کو سراہا گیا ہے، حکومتی ترجمان کا بیان

بدھ 11 نومبر 2015 22:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 نومبر۔2015ء) حکومتی ترجمان نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے،،حکومت کی تمام تر پالیسیوں کا اہم ترین مرکز بہترین گورننس ہے، بہتر طرز حکمرانی کیلئے حکومت کا پختہ عزم پالیسیوں کا طرہ امتیاز ہے ،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے، وسیع سیاسی اتفاق رائے سے حکمت عملی پر عملدرآمد سے کامیابی حاصل ہوئی ہے،فوجی جوانوں اور افسران کی دلیرانہ کارروائیاں حکومتوں کی مربوط کوششوں سے ہی ممکن ہوئیں، حکومتی اقدامات سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ،گزشتہ دو سال میں دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خلاف حکومتی اقدامات کو سراہا گیا ہے ۔

بدھ کو حکومتی ترجمان کی طرف سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا گیاکہ گزشتہ دو سال میں دہشت گردی و انتہاء پسندی کے خلاف حکومتی اقدامات کو سراہا گیاہے، وسیع سیاسی اتفاق رائے سے حکمت عملی پر عملدرآمد سے کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد مشترکہ ذمہ داری ہے،تمام اداروں کو آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ مسلح افواج کے افسران اور جوانوں نے بہادری کی مثالیں قائم کیں، انسداد دہشت گردی میں صوبائی حکومتوں کی مربوط کوششوں سے کامیابی ملی۔ ترجمان نے کہا کہ پولیس، خفیہ اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا بھی کامیابی میں اہم کردار ہے،اعلیٰ عدلیہ نے بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کیا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ کریڈٹ عوام کو جاتا ہے کیونکہ غریب عوام نے بہت زیادہ قربانیاں دی ہیں۔

حکومتی ترجمان نے بتایا کہ حکومت کی تمام تر پالیسیوں کا اہم ترین مرکز بہترین گورننس ہے، فوجی جوانوں اور افسران کی دلیرانہ کارروائیاں حکومتوں کی مربوط کوششوں سے ہی ممکن ہوئیں، حکومتی اقدامات سے امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی۔ترجمان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سے عام آدمی کی زندگی میں بہتری آئے گی، مسلح افواج کے افسروں و جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف بھرپور کارروائیاں کیں،ایپکس کمیٹی اور انٹیلی جنس اداروں نے بھی اہم کردار ادا کیا۔

ترجمان نے بتایا کہ حکومت نے تمام اقدامات شفاف انداز سے اٹھائے ہیں، قومی مفاد کو ہر معاملے میں مقدم رکھا گیا، حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد جاری رکھے گی، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد تمام اداروں کی ذمہ داری ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ نے بھی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہا ہے،بہتر طرز حکمرانی کیلئے حکومت کا پختہ عزم پالیسیوں کا طرہ امتیاز ہے۔

متعلقہ عنوان :