بلدیاتی انتخابات : اپوزیشن جماعتوں کا سندھ میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ

بدھ 11 نومبر 2015 22:56

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 نومبر۔2015ء) سندھ میں بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ شروع ہونے والا ہے۔ صوبائی اسمبلی کی اپوزیشن جماعتوں کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کی اور انتخابات میں حکومتی مداخلت کے ثبوت پیش کیے۔ انہوں نے پندرہ اضلاع میں فوج کی تعیناتی کا مطالبہ بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اپوزیشن محاذ کی جماعتوں نے دوسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران تمام پولنگ اسٹیشنز پر فوج کی تعیناتی کا مطالبہ کر دیا۔

ارباب غلام رحیم کہتے ہیں فوج تعینات نہ ہوئی تو سندھ میں الیکشن نہیں ہوں گے۔ اپوزیشن وفد نے بلدیاتی انتخابات میں حکومتی وسائل کے استعمال، پری پول دھاندلی اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے ثبوت بھی الیکشن کمیشن کو فراہم کر دیے۔

(جاری ہے)

ارباب غلام رحیم کی قیادت میں چار رکنی وفد میں سینیٹر مظفر شاہ، رمیش کمار اورغوث بخش مہر شامل تھے۔ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارباب غلام رحیم نے کہا کہ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے 2013کے پولنگ اسٹیشنز بحال کیے جائیں جس پر الیکشن کمیشن نے مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ارباب غلام رحیم نے کہا کہ سندھ حکومت سے خیر کی توقع نہیں۔ پولنگ عملہ جانبدار ہے۔ سندھ میں فوج تعینات نہ ہوئی تو خون خرابے کا خدشہ ہے۔متعدد علاقوں میں ریٹرننگ افسران پیپلز پارٹی کے حق میں جلسے کر رہے ہیں الیکشن شفاف ہوئے تو پی پی کا مینڈیٹ چھن جائے گا۔ سندھ اپوزیشن وفد کا کہنا تھا کہ اگر فوج تعینات نہ کی گئی تو الیکشن نہیں ہونے دیں گے۔ خیرپور میں پیرپگاڑا کے پوتے پر حملہ ہوا۔ اگر پیر پگاڑا تحمل کا مظاہرہ نہ کرتے تو قتل و غارت گری ہوتی۔