نیشنل ایکشن پلان: پنجاب کا سست روی کا اعتراف
جمعرات 12 نومبر 2015 12:38
راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں سست روی کا اعتراف کرتے ہوئے پنجاب حکومت نے مقامی پولیس اور انتظامیہ کو انسداد دہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات کے لیے پیرا ملٹری فورسز کو بھی شامل کرنے کی ہدایات جاری کردیں.خیال رہے کہ اپنے گذشتہ بیانات میں صوبے میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے کامیابیوں کا اعلان کرنے والی پنجاب حکومت نے ایک مراسلے میں اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ ’یہ بات محسوس کی گئی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نافذ کیے جانے والے نئے قانون کے حوالے سے معمولی کامیابی ہی حاصل ہوسکی ہے۔
صوبے بھر میں ضلعی انتظامیہ کے عہدیداروں اور ڈویڑنل پولیس چیف کو بھیجے جانے والے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے لیے کی جانے والی کوششوں میں سویلین اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مکمل طور پر فعال کردار ادا نہیں کرسکے ہیں۔(جاری ہے)
مراسلے مں کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی رفتار انتہائی سست ہے۔
صوبائی محکمہ داخلہ نے یہ تجویز پیش کی ہے کہ ڈویژ نل پولیس چیف اور کمشنرز، مقامی رکن قومی و صوبائی اسمبلیوں سے مدد حاصل کریں اور انھیں نیشنل ایکشن پلان کے 20 نکات پر عمل درآمد کے حوالے سے ان کے حساس کردار کا احساس دلائیں۔
پنجاب حکومت کے فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ سے اب تک انسداد دہشت گردی قانون کے تحت 47،123 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 51،493 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے.گرفتار افراد میں سے 4،376 افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ 609 افراد کو بری کردیا گیا اور 34،075 مقدمات تعطل کا شکار ہیں۔یاد رہے کہ رواں ہفتے پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی سربراہی میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج نے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات میں سول اداروں کی عدم معاونت پر خبر دار کیا تھا۔ایک سینیئر سیکیورٹی عہدیدار نے بتایا ہے کہ مدارس کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی اور اْن کی مالی معاونت کے ذرائع کی معلومات کا حصول انتہائی سست روی کا شکار ہے۔خیال رہے کہ مدارس کی بیرونی امداد کے حوالے سے معلومات جمع کرنا حکومت کے لیے انتہائی مشکلات کا باعث بن رہا ہے کیونکہ مقامی سول انتظامیہ کے پاس ایسی معلومات جمع کرنے کا کوئی طریقہ کار موجود نہیں ہے۔واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت کے ذرائع کو بند اور کالعدم تنظیموں کے مختلف ناموں سے آپریٹ کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔دوسری جانب دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات میں سست روی بھی حکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے جبکہ ضلعی پولیس سے کاوٴنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کو مقدمات کی منتقلی بھی تعطل کا شکار ہے۔مزید یہ کہ مدارس کی رجسٹریشن کے لیے تاحال صوبائی حکومت کی جانب سے طریقہ کار وضع نہیں کیا گیا جبکہ سیکیورٹی ایجنسیز کا ماننا ہے کہ حکومت نے لاوٴڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی اور فرقہ وارانہ مواد کے خلاف موٴثر کارروائیاں کی ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ہمارے سیاسی قیدیوں کی رہائی تک ڈیل ہو گی نہ مفاہمت
-
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ مریم نواز کے وردی پہننے کوپولیس ڈریس ریگولیشنز کے مطابق قرار دےدیا
-
اپنی رہائی یا وقتی فائدے کیلئے پاکستانیوں کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گا
-
تحریک انصاف کا 9 مئی کو جلسہ عام کے انعقاد کا فیصلہ
-
کتنے لوگوں کے منہ بند کرلو گے؟ جب ظلم کے خلاف آواز اٹھتی ہے تو ظلم کا خاتمہ ہوتا ہے
-
عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے خلاف سوموٹو پر سماعت کیلئے نیا بنچ تشکیل دے دیا گیا
-
نواز شریف عمران خان سے مذاکرات پر آمادہ ہیں، رانا ثنا اللہ
-
اولاد کی خوشی کیلئے اپنی بیوی پر سوتن لانے کا ظلم نہیں کرسکتا، شیر افضل مروت
-
سر دار ایاز صادق سے اراکین قومی اسمبلی کی ملاقات ،قائمہ کمیٹیوں کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت
-
وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے برطانوی پولیٹکل قونصلر مس زوئی وئیر کی ملاقات ، دوطرفہ تعلقات پرگفتگو
-
یوسف رضا گیلانی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزی کمیٹی کا اجلاس ،سب کو ساتھ لیکر چلنے کا عزم
-
مریم نوازکے پولیس یونیفارم پہننے پر وہ ٹولہ تنقید کررہا جن کا اپنا لیڈراپنی ہی بیٹی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں‘عظمیٰ بخاری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.