یمن:حکومتی فورسز کے حملوں میں کئی حوثی باغی ہلاک

جمعرات 12 نومبر 2015 12:45

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) یمن کے وسطی شہر دمت میں حکومت نواز مزاحمت کاروں نے گھات لگا کر حملہ کر کے کئی حوثی باغیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے۔ دارالحکومت صنعاء ، لحج اور تعز میں اتحادی ممالک کے جنگی طیاروں کی بمباری اور زمینی فوج نے آپریشن جاری رکھا ہوا ہے جہاں باغیوں اور مں حرف سابق صدر علی صالح کے وفاداروں کو غیرمعمولی جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق الضالع شہر کے مقامی قبائل نے صدر عبد ربہ منصور ھادی کی جانب سے مزاحمت کاروں کی حمایت کی اپیل قبول کرتے ہوئے دمت شہر سے باغیوں کا صفایا کرنے میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق الضالع گورنری کے دمت شہر میں بدھ کو لڑائی میں کم سے کم پانچ باغی ہلاک ہو گئے۔

(جاری ہے)

دمت کے علاوہ مریس اور الصدرین کیمپ کے آس پاس بھی حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی ہیں جن میں دشمن کو بھاری نقصان سے دوچار کیا گیا ہے۔

یمنی حکومت کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ صدر عبد ربہ منصور ھادی الضالع گورنری میں ہونے والی لڑائی کی خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ انہوں نے الضالع کے مقامی قبائل سے حکومتی فوج کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کی تھی جس پر قبائلی عمائدین نے حکومت کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے باغیوں کے خلاف لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ادھر لحج ، جنوبی تعز ، صنعاء اور کئی دوسرے شہروں میں حوثی باغیوں اور علی صالح کی وفادار ملیشیا کے ٹھکانوں پر اتحادی ممالک کے طیاروں نے فضائی حملے کیے ہیں۔

تعز میں مزاحمت کاروں کے حملوں میں 12 حوثیوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔گذشتہ ایک ہفتے کے دوران باغیوں کے حملوں میں تعز شہر میں خواتین اور بچوں سمیت 51 عام شہری مارے گئے ہیں۔ مآرب میں بھی حوثیوں نے ایک سرکاری اسپتال کو راکٹ حملوں کے ذریعے تباہ کیا۔ دارالحکومت صنعاء میں بھی زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔ حوثیوں کے مراکز میں بمباری کے نتیجے میں دھوئیں کے بادل فضاء میں بلند ہوتے دیکھے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :