صوبے مضبوط ہونگے تو پاکستان مضبوط ہوگا ‘این ایف سی ایوارڈ ایوارڈ پر عمل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے‘ اراکین سینٹ
جمعرات 12 نومبر 2015 15:28
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء) اراکین سینٹ نے کہا ہے کہ صوبے مضبوط ہونگے تو پاکستان مضبوط ہوگا ‘این ایف سی ایوارڈ ایوارڈ پر عمل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے‘ بھارت کی طرح پاکستان میں بھی مستقل نیشنل فنانس کمیشن بنایا جائے‘ مشترکہ مفادات کونسل اور این ایف سی کے مستقل سیکرٹریٹ بھی ہونے چاہئیں‘ جب تک وسائل غربت اور پسماندگی کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونگے ہم ترقی نہیں کر سکتے ‘ایوان بالا میں این ایف سی ایوارڈ کی ششماہی رپورٹ پر بحث کل سمیٹی جائے گی جبکہ وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر بحث کے دوران ایوارڈ پر عملدرآمد کے حوالے سے کوئی نکتہ نہیں اٹھایا گیا۔
(جاری ہے)
اس میں صوبوں کا حق 640 ارب 71 کروڑ روپے ہے۔ ٹیکس وصولی میں مجموعی طور پر 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ این ایف سی میں صوبے اس وقت زیادہ فعال نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این ایف سی کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں میں محاصل کی تقسیم بہت اچھی بات ہے۔
بنکوں کے قرضے غربت اور آبادی کی ضرورت کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مستقل فنانس کمیشن ہے‘ ہمیں بھی اس کو مستقل ادارے کی حیثیت دینی چاہیے ‘ جب تک وسائل غربت کی بنیاد پر تقسیم نہیں ہونگے ہم ترقی نہیں کر سکتے ‘ سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ وسائل کے صحیح اعداد و شمار ظاہر نہیں کئے جاسکتے ‘این ایف سی اور مشترکہ مفادات کونسل کے مستقل سیکرٹریٹ بنانے چاہئیں ‘وسائل غربت اور پسماندگی کی بنیاد پر دیئے جانے چاہئیں۔ سینیٹر خالدہ پروین نے کہا کہ صوبوں کو اپنے نیشنل فنانس کمیشن بنانے چاہئیں اور وسائل بنیادی سطح پر منتقل کرنے چاہئیں ‘ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما سینیٹر الیاس احمد بلور نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی منصفانہ تقسیم وقت کی ضرورت ہے‘ اس کے بغیر ملک اور صوبے ترقی نہیں کر سکتے۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ نیشنل فنانس کمیشن ایوارڈ گزشتہ حکومت کا ایک بڑا کارنامہ تھا۔ وفاق کی طرف سے صوبوں کو وسائل فراہم کرنے کے بعد ان کے استعمال کے حوالے سے صوبوں کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے۔ قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم منصفانہ ہونی چاہیے اور اس سلسلے میں وفاق اور تمام صوبوں کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے ‘سینٹ میں این ایف سی ایوارڈ کی ششماہی رپورٹ پر بحث کل جمعہ کو سمیٹی جائے گی۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزیر خزانہ کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ وہ بحث سمیٹنے کیلئے جمعرات کو ایوان میں موجود ہوں گے تاہم وہ نہیں آسکے انہیں ایوان میں آنا چاہیے تھا۔ اجلاس کے دور ان وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کی پہلی ششماہی رپورٹ پر بحث کے دوران ایوارڈ پر عملدرآمد کے حوالے سے کوئی نکتہ نہیں اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ارکان نے این ایف سی ایوارڈ کی ششماہی رپورٹ پر بحث کے دوران دیگر معاملات پر تفصیلی بات کی لیکن انہوں نے اس رپورٹ پر علمدرآمد کے حوالے سے کوئی نکتہ نہیں اٹھایا۔مزید اہم خبریں
-
گزشتہ سال اٹھائیس کروڑ سے زائد افراد شدید بھوک کا شکار ہوئے
-
پنجاب پولیس کی وردی پہننے پر وزیر اعلیٰ مریم نواز کیخلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست دائر
-
خیبرپختونخوا ہ حکومت کا صحت کارڈ کی مد میں ڈاکٹرز کو موصول رقم پر سیلز ٹیکس لگانے کا فیصلہ
-
عمران خان نے سعودی عرب کے حوالے سے بیان پر میری سرزنش کی، شیرافضل مروت
-
سمگلنگ کا خاتمہ کئے بغیر معیشت مضبوط نہیں ہوسکتی،شہباز شریف
-
وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
-
معروف ایرانی ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنا دی گئی
-
حکومت اور اپوزیشن اراکین میں قائمہ کمیٹیوں کی تقسیم کا فارمولا تیار
-
سپریم کورٹ کا تمام عمارتوں اور سڑکوں سے رکاوٹیں و تجاوزات ہٹانے کا حکم
-
ملالہ کی اسرائیل کی مذمت، غزہ کی حمایت کا اعادہ
-
غزہ کی جنگ انٹرنیشنل ورلڈ آرڈر کے لیے ساکھ کی جنگ بن گئی ہے، شیری رحمن
-
خدشات ہیں شبِ برات پر بشری بی بی کے کھانے میں زہر ملایا گیا،مشال یوسف زئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.