رواں سال 6 لاکھ 92 ہزار 67 افراد بیرون ملک ملازمتوں کے لئے بھیجے گئے ‘وزارت سمندر پار پاکستانیز
جمعرات 12 نومبر 2015 15:28
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء)سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ درگئی مالاکنڈ ایجنسی میں چیک پوسٹ کے قریب سڑک کا کام اگلے سال جون میں مکمل ہو جائے گا ‘پاکستانی سفارتخانوں نے پانچ سال کے دوران چین سے 46009‘ جنوبی کوریا سے 13761 ‘ متحدہ عرب امارات سے 17999 ‘ سعودی عرب سے 37003 ‘ ازبکستان سے1001 اور سوڈان سے 3402 ویزے جاری کئے ‘پاکستان ہاکی ٹیم برازیل میں ہونے والے اگلے اولمپکس میں شرکت کریگی۔
جمعرات کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے تحریری جواب میں ایوان کو بتایا گیا کہ وزارت داخلہ کے تحت ایف آئی اے غیر ملکیوں کی روانگی کا ریکارڈ محفوظ رکھتی ہے جبکہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چین‘ جنوبی کوریا‘ متحدہ عرب امارات‘ سعودی عرب‘ ازبکستان اور سوڈان کے حوالے سے ویزا طریقہ کار کی خلاف ورزی کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔(جاری ہے)
تاہم گزشتہ دو سال میں اس کے بورڈ کے چار اجلاس ہوئے ہیں۔
اس ٹریننگ بیورو میں جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے تربیت دی جارہی ہے ‘یہاں کے تربیت یافتہ طالب علم نجی اداروں میں اہم عہدوں پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ لسبیلہ میں فشریز سے متعلق تربیتی انسٹیٹیوٹ بند پڑا ہے۔ یہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم وفاقی حکومت ان کی استعداد کار میں اضافہ کیلئے تعاون فراہم کر رہی ہے۔ ملکی ترقی کے لئے پیشہ وارانہ تعلیم و تربیت انتہائی اہم ہے۔ پاکستان میں ایک فیصد سے کم بچے ٹیکنیکل تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہم نے ووکیشنل ٹریننگ سکول کا نظام تیار کیا ہے جس میں چھٹی سے دسویں جماعت کے طالب علموں کو پیشہ وارانہ تربیت دی جائے گی۔ اس منصوبے کے تحت بلوچستان‘ فاٹا اور جنویب پنجاب کے دور دراز علاقوں میں پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ این ٹی بی میں عملی تربیت دی جارہی ہے نیوٹیک میں عالمی معیار کے مطابق 100 سے زائد کورسز کے نصاب تیار کئے ہیں جس سے صوبے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اسلام آباد میں این ٹی بی میں 2013-14ء میں 715 اور 2014-15ء میں 1148 طالب علموں کو تربیت دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں بڑی تعداد میں نوجوانوں کو پیشہ وارانہ تربیت دی جارہی ہے۔ انہوں نے اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اچانک دورے بھی کئے ہیں جس سے اداروں کی کارکردگی میں بہتری آئی ہے۔ پیشہ وارانہ تربیت حاصل کرنے والوں کیلئے اعزازیہ بڑھانے پر غور کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر سکندر حیات بوسن نے کہا کہ پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل نے آملوک‘ کھجور کو خشک کرنے کے لئے سولر ڈرائر تیار کیا ہے ۔ جاپان اس کے لئے فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ ایگلریکلچرل ریسرچ سٹیشن مینگورہ سوات میں پھلوں کو خشک کرنے کا کام جاری ہے۔ پاکستان کونسل آف سائنٹیفک ریسرچ گلگت بلتستان بھی کاشتکاروں کو جاپانی پھل اور دیگر پھلوں کو محفوظ بنانے کے لئے تربیت فراہم کر رہی ہے۔ بلوچستان کے پھلوں کو برآمد کرنے کے لئے بہترین انتظامات کئے گئے ہیں ‘ پاکستان ایگلریکلچرل ریسرچ کونسل صوبہ خیبر پختونخوا میں پھلوں کو محفوظ بنانے کے لئے بھرپور انداز میں کام کر رہی ہے۔ زراعت صوبائی معاملہ ہے‘ وفاقی حکومت اس حوالے سے ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔ رواں مالی سال کے بجٹ میں کاشتکاروں کو کولڈ سٹوریج کیلئے مراعات دی گئی ہیں‘ تمام کاشتکار اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اگر خطہ پوٹھوہار میں چھوٹے چھوٹے ڈیم بنا دیئے جائیں تو زرعی پیداوار میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوڈ سیکیورٹی پر بھرپور کام کر رہی ہے۔ بلوچستان میں پام آئل کا پروگرام شروع کیا گیا تاہم بعض وجوہات کی وجہ سے یہ منصوبہ ناکام ہوگیا۔ صوبوں میں زرعی شعبہ کے مختلف تحقیقاتی مراکز کام کر رہے ہیں۔ ہمیں جدید ٹیکنالوجی سے متعلق زیادہ آگہی نہیں جس کی وجہ سے ہم ان سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہتے ہیں۔ موسمی تغیرات کی وجہ سے بعض پھل خراب ہو جاتے ہیں اور ان کا ذائقہ خراب ہو جاتا ہے۔ اجلاس کے دور ان ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ اراکین سینٹ وقفہ سوالات کے دوران اپنی موجودگی ایوان میں یقینی بنائیں۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ اراکین سینٹ جب سوالات جمع کراتے ہیں تو متعلقہ محکمے ان کے جوابات حاصل کرنے کے لئے بڑی محنت کرتے ہیں ‘اس پر مالی اخراجات بھی آتے ہیں متعلقہ وزارت سے جواب نہ ملنے پر افسران کی سرزنش بھی کی جاتی ہے۔ اسی طرح ممبران کو بھی چاہیے کہ جب وہ اپنے سوالات ایوان بالا میں جمع کراتے ہیں تو ان کے جوابات کے حصول کے لئے اس کی پیروی کریں اور جب ان کے سوالات کے جواب ایوان میں پیش کئے جائیں وہ بھی ایوان میں موجود رہیں۔چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ارکان سینٹ کو ہدایت کی ہے کہ وقفہ سوالات کے دوران سوال کرنے والے ارکان کو ایوان میں موجود رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان سینٹ بڑی محنت کے ساتھ سوالات تیار کرتے ہیں اور متعلقہ وزراء ان کا جواب دیتے ہیں اس سے حکومت کی جوابدہی بھی ہوتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ جن ارکان کے سوالات ہوں انہیں وقفہ سوالات کے دوران موجود ہونا چاہیے۔مزید اہم خبریں
-
بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے باعث ڈیم ٹوٹ گیا
-
پولٹری:کارپوریٹ سیکٹر میں ملک کی دوسری جبکہ روزانہ کی بنیاد پر کیش فلو کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی انڈسٹری تنازعات کا شکارکیوں؟
-
ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
پاکستان میں سیمی کنڈکٹر انڈسٹری کے لئے بڑی صلاحیت موجود ہے.عطاءتارڑ
-
وزیراعظم نے بجلی کے ترسیلی نظام اور تقسیم کار کمپنیوں کی بہتری کیلئے ترجیحی پلان مرتب کرکے آئندہ ہفتے پیش کرنے کی ہدایت کردی
-
بین الاقوامی سرمایہ کاری کے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے عالمی شہرت یافتہ ماہرین کی خدمات لی جائیں.شہباز شریف
-
اسرائیل پر حملے کا جواب ‘امریکا اور برطانیہ نے ایران پر نئی پابندیاں عائدکردیں
-
جماعت اسلامی فارم 47 کے تحت مسلط حکومت کے خلاف بڑی تحریک برپا کرے گی
-
لاہور ہائی کورٹ نے فواد چوہدری کو 36 کیسز میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے 7 دن کی مہلت دیدی
-
روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب
-
بدترین معاشی حالات اور شہریوں کی قوت خرید میں کمی سے کاروں اور دیگر گاڑیوں کی فروخت میں تنزلی
-
متحدہ عرب امارات اور دیگر خلیجی ممالک میں طوفانی بارشوں سے ماحولیاتی سائنسدانوں میں نئی بحث چھڑگئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.