کراچی ، گلشن اقبال بلاک 10/A کی سرکاری زمین پر عمارت کھڑی کردی گئی

جمعرات 12 نومبر 2015 16:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 نومبر۔2015ء) کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 10/A کی سرکاری زمین پر عمارت کھڑی کردی گئی، قانونی کاغذات پورے لیکن سیکڑوں فلیٹ مالکان کے خواب ادھورے کے ادھورے، لاکھوں روپے خاک میں مل گئے، رہائشی رْل گئے۔ مون گارڈنز کے نام سے خوبصورت عمارت ریلوے ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین پر تعمیر کی گئی،اس زمین پر جو ریلوے کے ملازمین کو آشیانے بنانے کے لیے مختص کی گئی تھی۔

سترہ سال پہلے 1998 میں ایک بلڈر عبدالرزاق خاموش نے مبینہ طور پر ریلوے ہاؤسنگ سوسائٹی کے کرتادھرتاؤں سے مل کر اس زمین کی نہ صرف لیز حاصل کی،بلکہ ماسٹر پلان اور تعمیر ہونے والے فلیٹس کی سب لیزنگ بھی اس وقت کے ڈی اے سے کروالی، یعنی بے ایمانی کا دھندا پوری ایمانداری سے کیا گیا۔

(جاری ہے)

چودہ برس تک قسطیں بھرنے کے بعد دو ہزار بارہ میں یہاں مکین آباد ہوئے تو تین سال بعد ہی زمین کا جھگڑا کھڑا ہوگیا،ساری زندگی کی جمع پونجی سے چھت کا آسرا کرنے والے رل گئے،آنکھوں میں غصہ اور ہاتھوں میں دستاویزات تھامے پوچھ رہے ہیں کہ ہمیں کس جرم کی سزا ملی۔

صرف مون گارڈنز کی عمارت ہی غیر قانونی زمین پر نہیں کھڑی کی گئی،کراچی میں ایسی درجنوں عمارتیں ہیں، جہاں بلڈر مافیا قبضہ جما کر شہریوں کو لاکھوں کا چونا لگارہی ہیاور متعلقہ ادارے آنکھیں بند کیے چین کی بانسری بجارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :