ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار،جلد وزیراعظم کو منظوری کیلئے پیش ہوگا،ایس ایم منیر

جمعرات 12 نومبر 2015 19:00

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔12 نومبر۔2015ء) ٹریڈ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے پی)کے چیف ایگزیکٹو، بزنس کمیونٹی کے رہنماایس ایم منیر نے کہا ہے کہ ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے ایک جامع منصوبہ تیار کرلیا گیا ہے جوبہت جلد وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کو منظوری کیلئے پیش کردیا جائے گا، اس وقت ملکی برآمدات میں معمولی کمی کی وجہ دنیا بھر میں جاری کساد بازاری ہے اور تمام ہی ممالک کی ایکسپورٹ گررہی ہیں لیکن ملکی معیشت کو پھلتا پھولتا نہ دیکھنے والے عناصر یہ پروپیگنڈا کررہے ہیں کہ ملکی برآمدات 4ارب ڈالر کی کمی ہوئی ہے جو کہ بالکل غلط ہے، دنیا بھر میں جاری بحران کے اثرات نے برآمدات کو بری طرح سے متاثر کررکھا ہے اور اس کے اثرات ہماری ملکی برآمدات پر بھی پڑے ہیں جس کی وجہ سے 975ملین ڈالرکی برآمدات گھٹ گئی ہیں تاہم ویلیو کے اعتبار سے برآمدات کم نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

ایس ایم منیر نے کہا کہ برآمدی سیکٹر کو فعال اور عصرجدید کے تقاضوں سے ہم آہنگ بنا کر ملکی برامدات بڑھانے کیلئے جو جامع منصوبہ بنا یا گیا ہے اس پر عمل درامد سے جی ڈی پی کی شرح ، زرمبادلہ کے ذخائر، روزگاراورمحاصل میں اصافہ ہو گا جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ جو 3.1 ارب ڈالر سے گر کے 2.6 ارب ڈالر رہ گیا ہے مزید کم ہو جائے گا جبکہ ادائیگیوں کے توازن میں مثبت تسلسل جاری رہے گاجس سے ملکی ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

انکا کہنا تھا کہ چین کی تمام تر کوششوں کے باوجود برآمدات4 ماہ سے مسلسل گر رہی ہیں ،بھارت کی برامدات میں 32 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے جبکہ عالمی سطح پر چمڑے اور اسکی مصنوعات کی برامد میں 60 فیصد، قالینوں کی برامد میں 50 فیصداورمختلف ممالک کے ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برامدات میں 15 سے پچاس فیصد کمی آئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ایکسپورٹرز کو تو ان گنت مسائل کا سامنا ہے ،ایف بی آر نے220ارب روپے سے زائد کے سیلزٹیکس ریفنڈز روک رکھے ہیں اور وزیرخزانہ کی ہدایت کے باوجود ایف بی آر چیئرمین نے ایکسپورٹرز کو یہ ریفنڈز ادا نہیں کئے اور اگر یہ ریفنڈز ایکسپورٹرز کو مل جائیں تو وہ بیرون ممالک خریداروں کو ایکسپورٹ جاری رکھ سکیں گے۔

ایس ایم منیرنے کہا کہ اکنامک سپر پاورز کے مقابلہ میں پاکستان کی صورتحال بہتر ہے ،ساری دنیا میں صرف برآمدات ہی نہیں بلکہ درآمدات بھی کم ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان کی درامدات میں12.5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف میرے ہیروہیں اور مجھے انہوں نے مجھے ٹی ڈی اے پی کے حالات سنوارنے کی جو ذمہ داری دی ہے میں اسے بخوبی نبھا نے کی کوشش کررہا ہوں، ٹڈاپ کی مکمل ری سٹرکچرنگ کی جا رہی ہے اور وہاں سے کرپشن کا مکمل خاتمہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں بزنس لیڈربھی ہوں اورملک کو وسیع ٹیکس ادا کرتاہوں جبکہ ایم سی بی کاوائس چیئرمین بھی ہوں اور ٹڈاپ کی کرسی سنبھالتے وقت میری ان خوبیوں کے بارے میں وزیر اعظم بخوبی جانتے تھے ،جن لوگوں کو میری ٹڈاپ کی سربراہی پر اعتراض ہے تومیں ان لوگوں سے سوال کرتا ہوں کہ کیا انہیں یہ دکھ ہے کہ وزیراعظم میاں نواشریف کے دور حکومت میں ٹی ڈی اے پی جیسے کرپٹ ترین ادارے سے کرپشن زیروہوگئی،کیا انہیں یہ اعتراض ہے کہ ایف آئی اے نے جدوجہد کے ذریعہ لوٹے گئے 25ارب روپے ٹڈاپ کو واپس دلوا دیئے،الزامات لگانا آسان اور انہیں ثابت کرنا مشکل ہے اور ایف پی سی سی آئی کے انتخابات میں 8افراد پر مشتمل اپوزیشن گروپ مجھ پر صرف اس لئے الزام عائدکررہا ہے کیونکہ وہ خوفزدہ ہے کہ جس چور دروازے سے انکے گھروں کے خرچے چلتے تھے وہ بند ہوچکے ہیں،اب بے ایمانی کا نہیں ایمانداری کا راج ہوگا اور سب کا احتساب ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ٹی ڈیپ کا چارج سنبھالنے کے بعداندرون و بیرون ملک 118 نمائشیں منعقد کروا چکا ہوں جبکہ کراچی کی مرکزی نمائش پر آنے والے 23 کروڑ کے اخراجات کو کم کر کے 3.5 کروڑ کر دیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ 40سال سے تجارتی سیاست میں ہیں اور اب ایف پی سی سی آئی کو کرپشن فری ادارہ بنا دیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :