Live Updates

سیاسی و عسکری قیادت مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے، وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کراچی آپریشن کا آغاز کیا،ملک میں آئین اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،حکومت نے کراچی میں امن کے قیام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا ،تحریک انصاف کے دھرنوں کی سیاست کے باوجود موجودہ حکومت کی کارکردگی غیر معمولی ہے ،عالمی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں کراچی عالمی توجہ کا مرکز بن رہا ہے،چین کو اقتصادی راہداری میں گلگت کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے، حکومتی پالیسیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب سے بڑھ کر 20ارب ڈالر تک جا پہنچے ہیں ،پانی کے ذخائر بنانا ملک کیلئے اشد ضرورت ہے، توانائی بحران کے خاتمے کیلئے دیامر بھاشا اور داسو ڈیم بنائیں گے ، خواہش ہے 2016ء میں دیامر بھاشا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کا پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 12 نومبر 2015 20:35

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا کراچی میں اجلاس رکھنے کا مقصد دنیا کو پیغام دینا ہے کہ کراچی عالمی توجہ کا مرکز بن رہا ہے،چین کو اقتصادی راہداری میں گلگت کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے، حکومتی پالیسیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب سے بڑھ کر 20ارب ڈالر تک جا پہنچے ہیں، تحریک انصاف کے دھرنوں کی سیاست کے باوجود موجودہ حکومت کی کارکردگی غیر معمولی ہے اور عالمی معاشی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں، دیامر بھاشا ڈیم کیلئے حاصل کی گئی زمین کی رقم مالکان کو ادا کی جا رہی ہے، خواہش ہے کہ 2016ء میں دیامر بھاشا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا،پانی کے ذخائر بنانا ملک کیلئے اشد ضرورت ہے، توانائی بحران کے خاتمے کیلئے دیامر بھاشا اور داسو ڈیم بنائیں گے،سیاسی و عسکری قیادت مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے، وزیراعظم نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کراچی آپریشن کا آغاز کیا،ملک میں آئین اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے،حکومت نے کراچی میں امن کے قیام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، عوامی رائے کے مطابق 2015 کا کراچی 2013 کے کراچی سے بہت بہتر ہے، ایوب خان کے مارشل لاء نے مشرقی پاکستان کو علیحدہ کرنے کی بنیاد ڈالی،موجودہ حکومت نے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کیا۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ احسن اقبال نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کا 5واں اجلاس کراچی میں ہوا، کراچی میں اجلاس رکھنے کا مقصد دنیا کو پیغام دینا ہے کہ کراچی عالمی توجہ کا مرکز بن رہا ہے، مہمان داری پر اہلیان کراچی کے شکرگزار ہیں،پاکستان اور چین کے درمیان منصوبوں پر تیز رفتاری سے عمل کرنے پر اتفاق ہے، گوادر میں 650 ایکڑ اراضی چینی کمپنی کے حوالے کی گئی، راہداری منصوبے میں توانائی منصوبوں کو انتہائی اہمیت دی گئی ہے،آمریت کے دور میں ترقیاتی منصوبوں کو نظرانداز کیا گیا، ماضی میں مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سر مایہ کاری نہیں کی گئی، گزشتہ 15سال میں ملک بغیر کسی پالیسی کے تحت چلایا گیا،کراچی میں ایک بار پھر سرمایہ واپس آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری سے بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کو فائدہ پہنچے گا، چین کو اقتصادی راہداری میں گلگت کو شامل کرنے کی تجویز دی ہے، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہے جسے وفاق اور صوبوں نے مل کر مکمل کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیامر بھاشا ڈیم کیلئے حاصل کی گئی زمین کی رقم مالکان کو ادا کی جا رہی ہے، خواہش ہے کہ 2016ء میں دیامر بھاشا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا،پانی کے ذخائر بنانا ملک کیلئے اشد ضرورت ہے، توانائی بحران کے خاتمے کیلئے دیامر بھاشا اور داسو ڈیم بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگلے پانچ سال میں پانچ ارب ڈالر کی لاگت سے کراچی پشاور ریلوے ٹریک کو اپ گریڈ کیا جائے گا، کراچی سے حیدر آباد اور ملتان سے لاہور ریلوے سیکشن کا کام دو سال میں مکمل ہو جائے گا، پاکستان اور چین صنعتی تعاون گروپ قائم کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں، اجلاس میں چین کو 25 مشترکہ صنعتی زونز بنانے کی بھی تجویز دی ہے جبکہ 7صنعتی زونز پنجاب، 8خیبرپختونخوا، سندھ اور باقی گلگت بلتستان اور کشمیر میں بنائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایوب خان کے مارشل لاء نے مشرقی پاکستان کو علیحدہ کرنے کی بنیاد ڈالی،موجودہ حکومت نے بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو قومی دھارے میں شامل کیا، ملک کا مستقبل صرف آئین اور جمہوریت سے وابستہ ہے، تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ سیاسی و عسکری قیادت مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہے، حکومت اور فوج ملک میں امن کیلئے ایک پیج پر ہیں،وزیراعظم نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر کراچی آپریشن کا آغاز کیا،ملک میں آئین اور جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ہے، حکومت، فوج، قومی قیادت اور قوم نے اتفاق سے دہشت گردی کو ناکام بنادیا ہے، اب ہم سمجھ دار قوم بن چکے ہیں، حکومت نے پہلی ترجیح کراچی میں امن پر مرکوز کی ہے، 2013 سے پہلے مغربی میڈیا پاکستان کو ناکام ریاست قرار دے رہا تھا، موجودہ حکومت نے کراچی میں امن کے قیام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سال میں آپریشن کے نتائج کراچی کا ہر شہری محسوس کر رہا ہے، عوامی رائے کے مطابق 2015 کا کراچی 2013 کے کراچی سے بہت بہتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طول و عرض سے لوگ قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں، 2013 میں دہشت گردی پاکستان کو حصار میں لے چکی تھی، آپریشن ضرب عضب سے دہشت گرد ڈر کربھاگ رہے ہیں،آپریشن آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رکھیں گے اور کراچی سمیت ملک کے کونے کونے سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کریں گے،جس سے کراچی مزید مضبوط اور ترقی یافتہ بنے گا اور وہاں سے لوگ خوشحال ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ آبی وسائل سے بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے پر کام کر رہے ہیں،،70فیصد تک تیل سے بجلی پیدا کرنے کی لاگت میں اضافہ ہوا ہے، حکومتی پالیسیوں سے زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب سے بڑھ کر 20ارب ڈالر تک جا پہنچے ہیں، تحریک انصاف کے دھرنوں کی سیاست کے باوجود موجودہ حکومت کی کارکردگی غیر معمولی ہے اور عالمی معاشی ادارے پاکستان کی معاشی ترقی کا اعتراف کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس میں سندھ میں ہوا سے اور سولر سے بھی توانائی ضروریات پوری کرنے پر توجہ دے رہے ہیں، چین سے کوئلے سے 600 میگاواٹ کی بجائے 2600 میگاواٹ کے منصوبے پر اتفاق ہوا ہے، تھر کے کوئلے کے ذخائر سونے کی کان کی حیثیت رکھتے ہیں، کراچی سے پشاور موٹروے کی تکمیل سے ملک میں معاشی انقلاب آئے گا، اجلاس میں اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو جلد مکمل کرنے پر بھی اتفاق ہوا ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ کراچی پریس کلب نے جمہوریت کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا، کراچی پریس کلب نے پاکستان ہائیڈ پارک کا کردار ادا کیا، کراچی پریس کلب جیسے ادارے جمہوریت کیلئے ناگزیر ہیں

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات