گوادرکاشغرکوریڈورمغربی شاہراہ پر کام شروع ہونے پر کامیاب ہوگا،مولاناعبدالغفورحیدری

صدرمملکت ملک کے بڑے ہیں ،بات ماننی چاہیے،اگروہ نوازشریف اورعمران خان کی ثالثی کراتے ہیں تویہ اچھی بات ہے ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

جمعرات 12 نومبر 2015 21:13

اسلام آباد/کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء ) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ گوادرکاشغرکوری ڈورتب کامیاب ہوگاجب مغربی شاہراہ پرکام شروع کیاجائے،ویسے توعام سی شاہراہ پہلے ہ سے موجودہے،بلوچستان اورخیبرپشتونخواکوتحفظات ہیں،جمعیت کی تجویزسے بلوچستان اورخیبرپشتونخواکے علاوہ دیگرصوبوں کابھی اتفاق ہے کہ مغربی علاقے سے گزرکربلوچستان میں داخل ہوتاہے،یہ نازک مرحلہ ہے،امریکہ،بھارت اوردیگرممالک کی نظریں اس منصوبے پرلگی ہوئی ہیں ان کی کوشش ہے کہ اس معاہدے پرعمل درآمدنہ ہوتاکہ بلوچستان اپنے پاؤں پرکھڑانہ ہوسکے،کچھ قوتیں آلہ کاربن کراس کوسبوتاژکرنے کی کوشش کررہی ہیں اس لئے حکومت کوبہت احتیاط اورحکمت عملی سے کام لیناچاہیے،ان خیالات کااظہارانہوں نے اپنے دفترپارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،اس موقع پرقاضی فداالرحمن عادل،نوراحمدکاکڑاورمفتی زائدشاہ بھی موجودتھے،مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاکہ صدرمملکت اس ملک کے بڑے ہیں ان کی بات ماننی چاہیے،وہ اگراپنے بیان کے تناظرمیں نوازشریف اورعمران خان کی ثالثی کراتے ہیں تویہ اچھی بات ہے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ بھارت کے وزیراعظم مودی متعصب اورتنگ نظرشخص ہیں،وہ وزارت عظمی کامنصب حاصل کرنے سے قبل مسلمانوں پرمظالم ڈھاچکے ہیں،جب وہ وزیراعظم بن رہے تھے تولوگ سمجھ رہے تھے کہ شایدان کی سوچ میں وسعت پیداہوگئی ہے لیکن ایسانہ ہوسکا،صوبہ بہارمیں شکست ان کے متعصبانہ سوچ کی وجہ سے ہے انہوں نے کہاکہ اگرجنگ چھڑگئی دونوں طرف بڑی تباہی ہوگی،ماضی کی جنگوں سے زیادہ نقصان ہوگا،ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی حکومت بے اختیارہے،اس کے پاس بنیادی مسائل کاحل موجودنہیں ہے،اربوں روپے کے حساب سے پیکج واپس کیاگیا،قومی شاہراہیں غیرمحفوظ ہیں،اغواء برائے تاوان کی وارداتیں جاری ہیں ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جمعیت نے بلدیاتی انتخابات میں بھرپورحصہ لیا،سندھ میں جمعیت کے 159کونسلرمنتخب ہوچکے ہیں جبکہ پنجاب میں بھی کافی تعدادمیں جمعیت کے کونسلرکامیاب ہوئے،ہم اگلے مرحلے کے لئے بھی تیارہیں،لوکل سطح پرسیٹ ایڈجسمنٹ بھی ہورہی ہے،اسلام آبادمیں بھی ہمارے امیدوارانتخابی میدان میں اترچکے ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان کارخ مدارس کی طرف موڑدیاگیاجس کی وجہ سے دینی حلقوں میں تشویش پائی جاتی ہے انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کوحق خودارادیت چاہیے،وہ پیسوں سے مطمئن نہیں ہوں گے،پیسوں سے آزادی کے متوالوں کی ضمیرخریدی نہیں جاسکتی،کشمیروں کی پوزیشن ایسی نہیں کہ وہ ہندوستان سے مستقل لڑسکے،مداخلت ہی اس کاحل ہے،ہندوستان ہٹ دھرمی چھوڑدے اوراقوام متحدہ کی قراردادوں پرعمل کرے،ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ جادوکرناٹھیک نہیں مگربنی گالہ پرتعویزاثرنہیں کرتی انہوں نے کہاکہ ہمارافرض تھاکہ ایم کیوایم کومذاکرات پرلاتے،ہم نے اپناکام مکمل کیالیکن ایم کیوایم نے جس شخصیت کوثالث مقررکیاتھاان کواعتمادمیں نہیں لیا۔

متعلقہ عنوان :