اگر فوج نے حکومت کو اس کی کارکردگی کا آئینہ دکھایا ہے تو اس پر سیخ پا ہونے کی بجائے حکومت کو اپنی پرفارمنس بہتر کرنی چاہیے ‘لیاقت بلوچ

جمعرات 12 نومبر 2015 21:25

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء ) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ اگر فوج نے حکومت کو اس کی کارکردگی کا آئینہ دکھایا ہے تو اس پر سیخ پا ہونے کی بجائے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی پرفارمنس بہتر کرنی چاہیے ، مارشل لاء سے خوفزدہ کر کے حقائق کو جھٹلایا نہیں جاسکتا ، جو لوگ ملک کے تحفظ، دہشتگردی کے خاتمہ اور امن و امان کے قیام کے لیے اپنی جانیں دے رہے ہیں انہیں کیا اتنا کہنے کابھی حق نہیں کہ حکومت بھی کچھ کر کے دکھائے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے ہمدرد سنٹر لاہور میں جمعیت طلبہ عربیہ کے زیراہتمام وفاق المدارس کے پانچوں بورڈز میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں شیلڈز اور انعامات تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تقریب سے جمعیت طلبہ عربیہ کے منتظم اعلیٰ عبیدالرحمن عباسی نے بھی خطاب کیا ۔

اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکر اﷲ مجاہد ، سیکرٹری جنرل عمیر احمد خان اور عبدالعزیز عابد بھی موجودتھے۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت تین سال گزرنے کے بعد بھی اسی مقام پر کھڑی ہے جہاں سے اس نے اپنے سفر کا آغاز کیاتھا ۔ حکومت عوام سے کیے گئے وعدوں اور اپنے منشور پر عملدرآمد کرنے میں بری طرح ناکام رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی آستینوں میں بیٹھی سیکولر قوتیں ملک کے اسلامی تشخص کو ختم کرنے کے درپے ہیں اور ملک کو ڈی ٹریک کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کور کمانڈرز میٹنگ میں حکومت کی نااہلی کی درست نشاندہی کی گئی ہے جس کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ حالات مارشل لاء کی طرف جارہے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ قومی قیادت نے جس قومی ایکشن پلان پر اتفاق کیا تھا ، اس پر عملدرآمد کروانا اور اس کے راستہ کی رکاوٹوں کو دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر حکومت اپنی اصلاح نہیں کرے گی تو اس کا نقصان بھی اسے ہی اٹھانا پڑے گا ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نااہل ہے جس میں یہ صلاحیت نہیں کہ وہ دیانتداری سے عوام کی خدمت کر سکے ۔ انہوں نے کہاکہ مسائل کے حل کی کنجی فوج کے نہیں عوام کے ہاتھ میں ہے اگر عوام نااہل اور کرپٹ لوگوں کو اپنے سر پر بٹھائے گی تو اسی طرح مہنگائی ، غربت ، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل کی دلدل میں پھنسی رہے گی ۔ عوام کو اپنا انتخابی رویہ بدلنا چاہیے اور دیانتدار قیادت کو آگے لاناچاہیے ۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے لیے قومی یکجہتی انتہائی ضروری ہے ۔ مختلف مکتبہ ہائے فکر کے جید علماء کو مل بیٹھ کر فروعی مسائل سے نکلنے اور اتحاد ملت کے لیے لائحہ عمل بناناچاہیے ۔ قوم کو درد مشترک اور قدر مشترک کے اصول پر متحد کیا جاسکتاہے ۔لیاقت بلوچ نے وفاق المدارس کے پانچ بورڈز میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ میں شیلڈز اور کتب تقسیم کیں ۔ تقریب میں مدارس کے طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :