صنعتی قوانین پر عملدرآمد کے حوالے سے انفورسمنٹ ایجنسیوں کو متحرک کیا جائے ‘مجتبیٰ شجاع الرحمن

حکومت عالمی معیار کے مطابق صنعتی شعبہ کو ترقی دے رہی ہے تاکہ لوگوں کو رو زگار ملے اور صنعتی شعبہ بہترین ماحول میں پروان چڑھے

جمعرات 12 نومبر 2015 21:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 نومبر۔2015ء )صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مجتبیٰ شجاع الرحمن کی زیر صدارت محکمہ ماحولیات کے کمیٹی روم میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا - جس میں 17 خطرناک و مضر صحت صنعتوں کو ختم کرنے کے حوالے سے تفصیلی غور خوض کیا گیا اور حکمت عملی کو حتمی شکل دی گئی - اجلاس میں وزیر صنعت چوہدری محمد شفیق ، سیکرٹری ماحولیات کمال محمد چوہان کے علاوہ دیگر افسران نے بھی شرکت کی -اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قوانین کی خلاف ورزی میں قائم انڈسٹریز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے ایسے قانون شکن عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے تاکہ عوام کو صحت مند اور صاف ماحول ملے اور آلودگی پھیلانے والی انڈسٹریز کا خاتمہ ہو -اس طرح لوگوں کی صحت سے کھیلنے والے عناصر کی سرکوبی ہو گی -اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ حکومت عالمی معیار کے مطابق صنعتی شعبہ کو ترقی دے رہی ہے تاکہ لوگوں کو رو زگار ملے اور صنعتی شعبہ بہترین ماحول میں پروان چڑھے - انہوں نے کہا کہ صنعتی شعبہ کو ترقی دینے اور وضع کردہ قوانین پر عملدرآمد کو ممکن بنانے کے حوالے سے انفورسمنٹ ایجنسیوں کو متحرک کیا جائے گا تاکہ آلودگی سے پاک اور مکمل سیکورٹی دستیاب ہو سکے اور کسی قسم کا ناگہانی واقعہ بھی رونما نہ ہو سکے - انہوں نے کہا کہ اس وقت شہر میں 267 خطرناک ترین انڈسٹریز موجود ہے جن کی درستگی کے لئے فوری اقدامات کی سخت ضرورت ہے اس صمن میں انفورسمنٹ ایجنسیوں کو ہدایت کر دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر عملدرآمد کرتے ہوئے ان صنعتوں کے خلاف ایکشن لیں -انہوں نے کہا کہ خستہ حال اور قوانین پر عملدرآمد نہ کرنے والی صنعتوں کو قوانین کو دائرہ کار میں لانے کے لئے تجاویز مرتب کی جا رہی ہیں تاکہ ماحولیاتی آلودگی اور مزدوروں کی جان و مال کو محفوظ کیا جا سکے -