وزیراعظم کی منظوری کے بعد زہریلی کاربن گیسوں کے اخراج کو کم کرنے سے متعلق نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی اقوام متحدہ کو بھجوادی گئی

وزیرِ اعظم کی جانب سے نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی کی منظوری ایک اہم پیش رفت ہے ،وفاقی سیکرٹری موسمیاتی تبدیلی

جمعرات 12 نومبر 2015 21:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 نومبر۔2015ء ) وزیراعظم محمد نواز شریف کی حتمی منظوری کے بعد وفاقی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی نے ملک میں ماحول دشمن زہریلی کاربن گئسوں کے اخراج کو کم کرنے کے متعلق نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی اقوام متحدہ کو جمعرات کو بجھوادیا ۔ اس کاربن اسٹریٹجی کو اقوام متحدہ کے اسطلاح میں انٹینڈیڈ نیشنلی ڈٹرمائینڈ کنٹریبیوشن یا آئی این ڈی سی کہاجاتاہے۔

اقوام متحد کے فریم ورک کنوینشن آن کلائمیٹ چینج کے آرٹیکل 2کے مطابق،پاکستان سمیت اس کنوینشن کے تقریبا194ممالک کو پیرس، فرانس، میں اقوام متحدہ کی دسمبر میں موسمیاتی تبدیلی کے موضوع پر ہونے والی دوہفتہ عالمی کانفرنس میں شمولیت سے پہلے اپنی اپنی نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی اقوام متحدہ کوبجھوانہ ہے۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں تمام ممالک اپنے ملکی سطح پر کیے جانے والے اقدامات تجویز کررہے ہیں تاکہ عالمی حدت کا باعث بننے والی کاربن ڈا آکسائیڈ سمیٹ مختلف زہریلی گئسوں کے اخراج کو کم کیا جاسکے۔

تاکہ موسمیاتی تبدیلی کے سماجی و معاشی شعبوں پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کو کم سے کم کیا جاسکے۔وفاقی وزارت موسمیاتی تبدیلی کے سیکڑیٹری عارف احمد خان نے وزیرِ اعظم محمد نواز شریف کی جانب سے پاکستان کیے نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی کی منظوری کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا ہے۔سیکریٹری عارف احمد خان نے مزید کہا کہ نیشنل کاربن اِمشن اسٹریٹجی پاکستان وژن 2025کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے، جس میں ماحول دوست معاشی ، سماجی و صنعتی ترقی کو پائیدار ترقی کے اصولوں کے عین مطابق حاصل کرنا ہے تا کہ ملک میں غربت میں کمی ،لوگوں کے لیے روزگار میں اضافہ کے لیے نئے مواقع پید کرنااور بہتر زندگی مہیا کرنا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ اس اسٹریٹجی میں تجویز کیے گئے اقدامات کا زیاد ہ تر دارومدار ترقی یافتہ ممالک سے ہونے والی مالی و تکنیکی امداد پرہے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ دنیا میں ہونے والے کاربن گئسوں کے کل اخراج میں پاکستان کا ایک فیصد سے بھی کم حصہ ہے مگر ان گئسوں کے بلاتواتر اخراج ، جس کے ذمیوار خاص کر امیر ممالک ہیں ، کے باعث موسمی خطرات میں اضافہ ہورہا ہے جس سے عالمی میعشت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور غربت، بھوک اور افلاس میں اضافہ ہورہا ہے۔

تاہم سیلابوں اور شیدید بارشوں کے علاوہ سمندری طوفانوں اور گلیشیرز کے تیزی سے پگھلنے جیسے مسائل سے نمٹنے کے لیے ان ماحول دشمن زہریلی گئسوں کے اخراج میں کرنا ناگزیر ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اس قومی اسٹریٹجی میں پاکستان نے یہ تجویز کیا ہے کہ پاکستان مختلف معاشی شعبوں میں صاف ترقی کے راستے کو اپنانے کے لیے تیار ہے تا کہ ہم اپنے ملک میں ان کاربن گئسوں کے اخراج کو کم کرسکیں، تاہم امیر ممالک کو اس سلسلے میں بھرپور اور مثالی کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ اس زمیں اور اس پر بسنے والی تمام مخلوق کو موسمیاتی تباہکاریوں سے بچایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :