اسرائیلی شہری بننے پر ملکہ حسن سے مصری شہریت واپس لے لی گئی

جمعہ 13 نومبر 2015 15:26

اسرائیلی شہری بننے پر ملکہ حسن سے مصری شہریت واپس لے لی گئی

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء)مصر کی حکومت نے 2009 میں اسرائیل میں عرب ملکہ حسن کا ٹائیٹل حاصل کرنے والی دوشیزہ نجلا عبدالعاطی سلیمان کی شہریت منسوخ کر دی، شہریت منسوخی کی وجہ اس کی بغیر اجازت اسرائیل کی شہریت اختیار کرنا بتایا جاتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصری وزیراعظم انجینیر شرف اسماعیل نے ایک حکم نامے میں نجلا عبدالعاطی کی مصری شہریت ختم کر دی ہے جس کے بعد اب وہ مصر کی شہری نہیں رہی ہے۔

قاہرہ کے ایک سیکیورٹی ذریعے نے بتایا کہ نجلا احمد عبدالعاطی کی مصری شہریت اس لیے ختم کی گئی ہے کیونکہ اس نے مصری حکومت اور وزارت داخلہ کی اجازت کے بغیر اسرائیلی شہریت حاصل کی تھی۔ سیکیورٹی ذریعے کا کہنا ہے کہ 23 سالہ نجلا سلیمان پانچ سال کی عمر میں اپنے والدین کے ہمراہ فلسطین کے سنہ 1948 کے مقبوضہ علاقے میں جا بسی تھیں اور انہوں نے اسرائیل کی شہریت اختیار کر لی تھی۔

(جاری ہے)

"نانا" کے نام سے شہرت پانے والی نجلا سلیمان کا کہنا ہے کہ میرا اصل وطن مصر ہے مگر میں حیران ہوں کہ مصری حکومت نے میری شہریت کیوں ختم کی ہے۔ حالانکہ میرے پاس مصر کا قومی شناختی کارڈ ہے اور میں نے مصری جامعات سے تعلیم حاصل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے اسرائیل کا سفر اس وقت کیا جب میری عمر پانچ سال تھی۔ میری والدہ ایک فلسطینی وکیل ہیں۔ مصر سے فلسطین جانے کے بعد ہم نے ناصرہ شہر کے علین قصبے میں رہائش اختیار کی تھی۔ میرے وال ایک فیکٹری میں اکانٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر ملازمت کرتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں نجلا نے کہا کہ مجھے اسرائیل میں عرب ملکہ حسن کا لقب ملا۔