کانگریس کے دور میں بی جے پی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا تھا ‘ سلمان خورشید

بھارت کی جانب سے جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کیلئے پاکستان کی دوستانہ کوششوں کا جواب نہیں دیا جارہا ‘سابق وزیر خارجہ

جمعہ 13 نومبر 2015 15:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 نومبر۔2015ء) بھارت کے سابق وزیر خارجہ اور اہم کانگریسی رہنماء سلمان خورشید نے حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو پاکستان کے خلاف سخت موقف اپنانے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اس پر بی جے پی کی جانب سے پاکستان کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا تھا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ بھارت کی جانب سے جنوبی ایشیاء میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی دوستانہ کوششوں کا جواب نہیں دیا جارہا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اپنے بھارتی ہم منصب نریندرا مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنا جرات مندانہ اور دور اندیشی پر مبنی فیصلہ تھا تاہم بی جے پی کی اتحادی حکومت اسلام آباد کی امن تجاویز پر مناسب تبادلے میں ناکام ہوگئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نریندرا مودی اب تک سیکھ رہے ہیں کہ کیسے ریاست کے امور چلانے چاہیے اور اگر بھارت مذاکرات کے ذریعے پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتا ہے تو خیال رکھنا چاہئے کہ اسلام آباد کے جمہوری سیاسی نظام کو غیرمستحکم نہ کیا جائے۔انہوں نے کہاکہ ایک مستحکم اور کامیاب پاکستان بھارت کے مفاد میں ہے۔سابق وزیر خارجہ نے کہا اگرچہ کسی بھی ملک کے خلاف دہشتگردی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے ‘پاکستان نے بذات خود اس کو نہیں پھیلایا ہے۔انہوں نے پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ کی ستائش کی اور قبائلی علاقوں میں مشکل جنگ لڑنے پر فوج کے کردار کو تسلیم کیا۔

متعلقہ عنوان :