پاکستان میڈیکل و ڈینٹل کونسل نے طبی تعلیمی اداروں میں داخلے کے خواہشمند طالب علموں کو مقررہ حد سے زیادہ فیس جمع نہ کرانے کی ہدایت

جمعہ 13 نومبر 2015 18:24

اسلام آباد ۔ 13 نومبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔13 نومبر۔2015ء) پاکستان میڈیکل و ڈینٹل کونسل نے طبی تعلیمی اداروں میں داخلے کے خواہشمند طالب علموں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی نجی میڈیکل یا ڈینٹل کالج میں سالانہ ٹیوشن فیس کی مد میں 6 لاکھ 42 ہزار سے زائد رقم ادا نہ کریں جبکہ اس پر سالانہ 7 فیصد اضافہ کی اجازت دی گئی ہے جبکہ کونسل نے تمام میڈیکل اور ڈینٹل سے متعلقہ تعلیمی اداروں کو بھی پابند کیا ہے کہ وہ ان قوانین پر سختی سے عمل کریں۔

کونسل کے رجسٹرار بریگیڈیئر (ر) حفیظ الدین احمد صدیقی کے مطابق میڈیکل کی تعلیم کے لئے نجی تعلیمی اداروں کی سالانہ فیس 6 لاکھ 42 ہزار مقرر کی گئی ہے جبکہ سالانہ اس میں صرف 7 فیصد تک اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ طالب علم اس سے زائد کسی نجی میڈیکل کالج کو فیس ادا نہ کریں۔

(جاری ہے)

کونسل نے ہاؤس جاب کے حامل طالب علموں کو آگاہ کیا ہے کہ وہ قانون کے مطابق سالانہ بنیادوں پر ٹیوشن فیس ادا کریں گے۔

ذرائع کے مطابق بعض نجی میڈیکل کالجز طالب علموں سے زائد اور من پسند فیس وصول کرتے ہیں جس پر کونسل نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ کونسل نے طالب علموں سے کہا ہے کہ امتحانات کی فیس، ٹیکسز، ہاسٹل فیس، ٹرانسپورٹ فیس اور ایڈمیشن فیس اس سالانہ ٹیوشن فیس میں شامل نہیں ہے تاہم یہ رقم بھی 50 ہزار روپے بنتی ہے۔ ان تمام رسیدوں کی فوٹو کاپیاں پی ایم ڈی سی کو بھی جمع کرانا لازمی ہوں گی۔ اگر کوئی طالب علم تعلیمی سیشن شروع ہونے سے قبل یا کلاسز کے آغاز کے دو ہفتوں کے اندر کالج یا یونیورسٹی چھوڑنے کا ارادہ رکھتا ہو تو ادارہ اسے ایڈمیشن فیس کے علاوہ جمع کرائی گئی رقم کا 100 فیصد واپس کرنے کا مجاز ہوگا۔

متعلقہ عنوان :