بلدیاتی انتخابات میں پولیس ،سول انتظامیہ غیرجانبدار رہے ، کوئی شکایت ملی تو سخت کارروائی کی جائیگی‘ دوسرے مرحلے میں بھی پولیس پولنگ اسٹیشنوں کے اندر موجود ہو گی ،فوج باہر گشت کرتی رہے گی ، الیکشن کا پرامن ،شفاف اور غیرجانبدارانہ انعقاد یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں،چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار رضا خان کا اجلاس سے خطاب

تینوں مراحل میں منسوخ ہونیوالی پولنگ بیک وقت دسمبر کے وسط میں ہوگی سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب کی میڈیا کو بریفنگ

جمعہ 13 نومبر 2015 20:39

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 نومبر۔2015ء) چیف الیکشن کمشنر آف پاکستان جسٹس (ر) سردار رضا خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پولیس اور سول انتظامیہ غیرجانبدار رہے ، کوئی شکایت ملی تو سخت کارروائی کی جائے گی،دوسرے مرحلے میں بھی پولیس پولنگ اسٹیشنوں کے اندر موجود ہو گی جبکہ فوج باہر گشت کرتی رہے گی ، الیکشن کا پرامن ،شفاف اور غیرجانبدارانہ انعقاد یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انتظامات کا جائزہ کے لیے لاہورمیں چیف الیکشن کمشنرجسٹس (س) سرداررضا خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں 12ا ضلاع کے ڈی سی اوز، ڈی پی اوز، آر اوز اور ڈی آراوز نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی الیکشن کمشنرنے چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی جبکہ ہوم سیکرٹری ،آئی جی پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر کو سکیورٹی سے متعلق بھی بریفنگ دی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دوران چیف الیکشن کمیشن سرداررضا خان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں الیکشن کمیشن شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کا پابند ہے، الیکشن کمیشن بلاخوف خطر اپنی ذمہ داری پورے کرے گا، بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ بڑی کامیابی سے مکمل کیا اورامید ہے کہ دوسرے مرحلے میں بھی انتخابی عمل احسن طریقے سے مکمل ہوگا۔

چیف الیکشن کمشنر نے پولیس اور سول بیوروکریسی کو مکمل غیرجانبدار رہنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کسی کی شکایت ملی تو سخت کارروائی کی جائیگی ، الیکشن کا پرامن ،شفاف اور غیرجانبدارانہ انعقاد یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں بھی پولیس پولنگ اسٹیشنوں کے اندر موجود ہو گی جبکہ فوج باہر گشت کرتی رہے گی۔

انہوں نے انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر پولیس کی نفری بڑھانے کی ہدایت بھی کی۔ اجلاس میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کے طریقہ کار سمیت پہلے مرحلے میں ہونے والے انتخابات میں بد انتظامی اور شکایات کا بھی جائزہ لیا گیا،تاہم چیف الیکشن کمشنر نے تمام پریزائڈنگ افسروں کو وقت پرالیکشن سامان پولنگ اسٹیشن پہنچانے کی بھی ہدایت کی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے 11ہزار 869پولنگ اسٹیشنز بنائے جائیں گے جن میں 3 ہزار 112 کو حساس جبکہ 960پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس قراردیا گیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب فتح محمد نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے انتخابات بھی پولیس کی نگرانی میں ہوں گے جس کے لئے ایک لاکھ اہلکار تعینات ہوں گے ۔ پنجاب حکومت نے فوج کی 40 کمپنیوں کی تعیناتی کی درخواست دی ہے جو بطور کوئیک رسپانس فورس تعینات ہو گی جبکہ انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنزکے گرد امن و امان کے تناظر میں پیٹرولنگ کی جائے گی ۔

انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے 11869پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں ۔960انتہائی حساس جبکہ 3112حساس قرار دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انتخاب جیتنے کی خوشی میں ہوائی فائرنگ سختی سے منع ہوگی اور اس کے لئے ہر ضلع میں پولیس کی20سے 25ریزرو تعینات ہوں گی ۔بابرفتح محمد یعقوب نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں جن یونین کونسلز میں پولنگ منسوخ ہوئی تھی یا دوسرے یا تیسرے مرحلے میں منسوخ ہو گی ان تمام میں پولنگ بیک وقت دسمبر کے وسط میں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون اورکیمرے لے جانے پر پابندی ہوگی تاہم صحافی پولنگ کے عمل کا جائزہ لے سکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولنگ کے روز کے لیے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں،دوسرے مرحلے میں پولنگ کا وقت ساڑھے 5بجے تک ہی رہے گا، تیسرے مرحلے میں پولنگ ختم ہونے کا وقت 5بجے تک رکھنے کی تجویز ہے۔