سینٹ، اپوزیشن اراکین کی آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے اور این ایف سی اجلاس نہ بلانے پر اسحاق ڈار پر شدید تنقید

شیری رحمن کی منظور شدہ تحریک التواء پر بحث

جمعہ 13 نومبر 2015 21:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔13 نومبر۔2015ء) ایوان بالا اپوزیشن اراکین کی آئی ایم ایف سے مزید قرضے لینے اور این ایف سی کا اجلاس نہ بلانے پر وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر شدید تنقید کی گئی جمعہ کو سینیٹ اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے منظور شدہ تحریک التواء پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ڈھائی سال میں 381 ٹریلین روپے کے قرضے لئے ہین اگرآئی ایم ایف سے مزید قرضہ مل گیا تو یہ مجموعی طور پر 67 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ڈھائی سالوں میں پانچ منی بجٹ دے چکی ہے‘ 33 فیصد تک ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے اور حکومت ٹیکس اہداف کو حاصل بھی نہیں کر پارہی حکومت یورو باند جاری کے متعلق کچھ نہیں بتاتی جس کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار غصہ میں آگئے انہوں نے کہا کہ میں اپنے ساتھیوں کی عزت کرتا ہوں حکومت نے تمام اپوزیشن جماعتون کے ممبران سے بات چیت کی ہے انہوں نے کہا کہ سینیٹر شیری رحمن کی جانب سے بتائے گئے اعداد و شمار ٹھیک نہیں ہیں اگر مجھے وقت دیا جائے تو تمام لوگوں کے تحفطات دور کر سکتاہوں۔