پیرس حملے حرام اور خلاف شریعت ہیں ‘پچاس سے زائد علماء کا فتوی

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 17 نومبر 2015 12:49

پیرس حملے حرام اور خلاف شریعت ہیں ‘پچاس سے زائد علماء کا فتوی

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔17 نومبر۔2015ء) پچاس سے زائد علمائے دین نے ایک فتویٰ میں پیرس میں ہونے والے حملوں کو حرام اور خلاف شریعت قرار دیا ہے۔ تنظیم اتحاد اْمت نامی تنظیم کے پلیٹ فام سے جاری اس مشترکہ فتویٰ میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے حملوں کی مذمت کی گئی۔تاہم افغانستان‘عراق‘شام‘لیبیا‘یمن‘مصر‘فلسطین‘کشمیراوردنیا کے دیگر خطوں میں مسلمانوں کے قتل عام پر فتوی میں مذمت کا کوئی لفظ شامل نہیں کیا‘فتویٰ میں کہا گیا کہ اسلام کسی صورت معصوم لوگوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا۔

علمائے دین نے شدت پسند گروہ ’داعش‘ کے فلسفے کو بھی گمراہ کن قرار دیا اور کہا کہ اْس کے اقدام اسلام کے مطابق نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

تنظیم اتحاد اْمت کی طرف سے علمائے دین کا ایک بین الاقوامی فورم بنانے کا مطالبہ بھی کیا گیا تاکہ دہشت گرد تنظیموں بشمول طالبان اور داعش کے انتہا پسندانہ موقف کی نفی اور توڑ کیا جائے۔تنظیم کا کہنا تھا کہ اس بارے میں دنیا کے مختلف ممالک کے علمائے دین سے رابطہ کیا جائے گا۔

فتویٰ دینے والے علمائے دین میں شامل ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ اسلام قطعاً ایسے حملوں کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ جو کچھ پیرس کے اندر ہوا ہے اس کا اسلام کے ساتھ دور دور تک کوئی تعلق نہیں ہے اور اسلام قطعاً ایسے حملوں کی حمایت نہیں کرتا ہے، یہ انسانیت کا قتل عام ہے۔ داعش یا آئی ایس آئی ایس یا دیگر اس قسم کی تنظیمیں جو بھی کارروائیاں کر رہی ہیں جو بھی معاملات کر رہی ہیں وہ ان کی خود ساختہ سوچ کا ایک مظہر ہے اسلام کا جو بنیادی مقصد ہے وہ قطعاً اس قسم کی کارروائیوں کی حمایت نہیں کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :