ایران نے جوہری تنصیبات ختم کرنا شروع کر دیں،

عالمی توانائی ایجنسی"آئی اے ای اے کی تصدیق

جمعرات 19 نومبر 2015 13:11

ایران نے جوہری تنصیبات ختم کرنا شروع کر دیں،

ویانا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔19 نومبر۔2015ء) عالمی توانائی ایجنسی"آئی اے ای اے" نے تصدیق کی ہے کہ ایران نے متنازع جوہری پروگرام پر طے پائے سمجھوتے کی شرائط کے مطابق عمل درآمد کرتے ہوئے بعض جوہری تنصیبات ختم اور تیار شدہ سینٹری فیوجز ناکارہ بنانا شروع کر دیے ہیں۔ غیر ملکی میڈیاکے مطابق "آئی اے ای اے" کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تہران نے جوہری تنازع پر سمجھوتے کی روشنی میں بعض جوہری تنصیبات ختم کرنا شروع کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت نے تیار شدہ سینٹری فیوجز، جوہری تنصیبات کے بنیادی ڈھانچے، نطنز اور فورڈو یورینیم افزودگی مرکز کو ختم کرنا شروع کر دیا ہے۔خیال رہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان تھکا دینے والے مذاکرات کے بعد 14 جولائی کو ایک سمجھوتے پر اتفاق کیا گیا تھا جس میں ایران کو اپنا جوہری پروگرام محدود کرنے کے بدلے میں تہران پرعاید عالمی اقتصادی پابندیوں کے خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

ایران نے معاہدے کے شرائط تسلیم کرتے ہوئے اپنی جوہری تنصیبات کم کرنے اور سینیٹر فیوجز ناکارہ بنانے پر اتفاق کیا تھا۔معاہدے کی رو سے ایران اب تک تیارہ شدہ سینٹری فیوجز کا دو تہائی ناکارہ بنائے گا۔ نیز ایران اپنے سینیٹرفیوجز اور یورینیم افزدوگی کو صرف پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرے گا۔ یورینیم کی افزدوگی کے دوران اس بات کا ٰخیال رکھے گا کہ افزودہ یورینیم کو حیاتیاتی یا کیمیائی اسلحہ کی تیاری کے لیے استعمال نہیں کیا جائے گا۔معاہدے کے تحت ایران اراک نامی جوہری تنصیب کا ڈیزائن تبدیل کرے گا تاکہ پلوٹونیم کی مقدار کو کم سے کم کیا جا سکے۔ نیز پلوٹونیم کو بموں کی تیاری کے لیے یورنیم میں تبدیل نہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :