انگلینڈ کے خلاف آخری میچ میں بھرپور مقابلہ کریں گے، آخری میچ میں جیت ہمارے لیے لازمی ہے لیکن یہ آسان نہیں ہوگا ، سیریز میں شکست کی صورت میں تنقید قور کپتانی سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو بھی قبول کرؤں گا، کسی چیز کے چھن جانے کا کوئی خوف نہیں ، میں اپنا فرض دیا نت داری سے نبھاتا ہوں،پاکستان ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 19 نومبر 2015 21:53

انگلینڈ کے خلاف آخری میچ میں بھرپور مقابلہ کریں گے، آخری میچ میں جیت ..

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔19 نومبر۔2015ء) پاکستان ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے انگلینڈ کے خلاف سیریز کے چوتھے میچ میں بھرپور مقابلہ کرنے کے ساتھ ساتھ کہا ہے کہ وہ کپتانی سے ہٹائے جانے کی صورت میں اس فیصلے کو قبول کریں گے۔اظہر علی کا کہنا تھا کہ وہ سیریز میں شکست کی صورت میں تنقید برداشت کرنے کو تیار ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے اظہر علی کا کہنا تھا کہ کھلاڑیوں کو میچ کی اہمیت کا احساس ہے۔

آخری میچ میں جیت ہمارے لیے لازمی ہے لیکن یہ آسان نہیں ہوگا کیونکہ انگلینڈ نے آخری دو میچوں میں بہترین کھیل پیش کیا اور کامیابی بھی حاصل کی۔ورلڈکپ 2015 کے بعد کپتانی کا بار سنبھالنے والے اظہر علی کا کہنا تھا کہ ہم سب کو اس میچ کی اہمیت کا احساس ہے اس لیے ہم جیت کے لیے بھرپور محنت کریں گے اور مجھے پورا یقین ہے اگر ہم نے اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلے تو ہم ہرصورت میں جیتیں گے۔

(جاری ہے)

اظہر علی کا کہنا تھا کہ اگر انھیں کپتانی سے ہٹادیا جاتا ہے تو وہ اس فیصلے کو قبول کریں گے،مستقبل میرے بس میں نہیں، جو چیزیں آپ کے قابو میں نہیں ہوں انہیں قابو نہیں کیا جاسکتا، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اس چیز پر توجہ مرکوز کریں جو آپ کے ہاتھ میں ہے ۔انھوں نے کہا کہ انھیں کسی چیز کے چھن جانے کا کوئی خوف نہیں ہے، میں اپنا فرض دیا نت داری سے نبھاتا ہوں اور ٹیم کی انتظامیہ میں کسی کو اس حوالے سے خوف نہیں ہے اس لیے اس کا جو بھی نتیجہ ہوگا اسے قبول کریں گے۔

اظہر علی کی قیادت میں پاکستان ٹیم کو زمبابوے کے خلاف دو اور سری لنکا کے خلاف ایک سیریز سے قبل بنگلہ دیش کے خلاف تین میچوں کی سیریز میں وائٹ واش کا سامنا کرنا پڑا تھا۔اظہر کے مطابق ٹیم انگلینڈ کے خلاف آخری میچ میں شکست پر افسردہ ہے جس میں پوری ٹیم 208 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی جبکہ انگلینڈ نے مطلوبہ ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر پوراکیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب دل برداشتہ تھے ، ہم ایک بڑا ہدف دینے کی پوزیشن میں تھے اور اس پچ پر ہدف کا تعاقب کرنا اتنا آسان نہیں تھا، ایک موقع پر 208 رنز بھی اچھا مجموعہ نظر آرہا تھا، اگر ہم ایک یا دو کٹیں مزید حاصل کرتے تو پھر میچ ہمارے حق میں ہوسکتا تھا۔

اظہر علی نے مزید کہا کہ تمام بیٹسمین پوری قوم کی طرح دل برداشتہ ہیں، اس لیے بیٹسمینوں کے لیے یہی پیغام ہے کہ انہیں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے چاہیے۔لیگ اسپنر یاسر شاہ کی صحت یابی کے حوالے سے پرامید لہجے میں ان کا کہنا تھا کہ "ہم جائزہ لیں گے اور امید ہے کہ وہ فٹ ہوں گے۔پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ون ڈے سیریز کا آخری میچ جمعہ 20 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :