ٹریول ایجنٹس کو ہراساں کرنے، اختیارات کا ناجائز استعمال ، بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاریوں کے خلاف فوری مداخلت کی اپیل

پیر 23 نومبر 2015 22:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 نومبر۔2015ء)ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان نے میا ں محمد نواز شریف وزیرِ اعظم پاکستان اور چوہدری نثار علی خان وفاقی وزیرِ داخلہ کی فوری توجہ وفاقی ادارہ تحقیقات (ایف آئی اے) کی پاکستان بھر میں ٹریول ایجنٹس کو ہراساں کرنے ، اختیارات کا ناجائز استعمال، بلاجواز اور غیر قانونی گرفتاریوں کی طرف دلاتے ہوئے فوری مداخلت کی اپیل کی۔

TAAP کے پاکستان بھر میں ایک ہزار سے زائد ممبران ٹریول وٹورازم کے حوالے سے شہریوں کو خدمات فراہم کرتے ہیں۔ ٹریول ایجنٹس کا کاروبار مکمل طور پر Documented ہے اور ٹریول و ٹورازم سروسز کی فراہمی کیلئے ٹریول ایجنٹس کو باقاعدہ حکومتِ پاکستان سے لائسنس جاری ہوتا ہے جس کے تحت ٹریول ایجنٹس 13 سے زائد شعبوں میں خدمات فراہم کرتے ہیں جن میں اندرون اور بیرونِ ملک سفر کرنے والے مسافرین کیلئے ٹکٹس کی فراہمی کے حوالے سے سہولت فراہم کرنا سرفہرست ہے۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں ٹریول ایجنٹس قومی اسمبلی سے پاس شدہ قانون Travel Agencies Act, 1976 & Rules, 1977 کے مطابق اپنی خدمات سر انجام دیتے ہیں۔ مذکورہ قانون کے تحت Department of Tourist Services (DTS) تمام ٹریول ایجنٹس کو regulate کرتا ہے ۔ ڈپارٹمنٹ آف ٹورسٹ سروسز کے مطابق کوئی بھی لائسنس یافتہ ٹریو ل ایجنٹ بیرونِ ملک سفر کرنے والے مسافرین کو ٹکٹوں کی فراہمی کے حوالے سے ضرورت پڑنے پرٹکٹ بنانے کے لئے پاسپورٹ طلب کرنے کے بعد فوری واپس کرسکتا ہے۔

یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ٹریول ایجنٹس اور اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز اربوں روپے کا زرمبادلہ کمانے کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت کی ترقی میں کلیدی کردار اداکررہے ہیں۔ یہ ٹریول ایجنٹس اور پروموٹرز نا صرف وفاقی و صوبائی حکومتوں کو اربوں روپوں کے ٹیکس ادا کرتے ہیں بلکہ گورنمنٹ کی جانب سے سروسز پر عائد کردہ ٹیکسزبھی حکومت کے خزانے میں جمع کئے جاتے ہیں۔

FIA کے ٹریول ایجنٹس کے خلاف حالیہ اقدامات ملکی معیشت کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے کے مترادف ہیں۔ٹریول ایجنٹس کمیونٹی بشمول اوور سیز پروموٹرز قومی جذبے کے تحت پاکستانی شہریوں کو بیرونِ ملک روزگار ، حج و عمرہ کے حوالے سے بہترین سہولیات فراہم کررہی ہے۔FIA کی ٹریول ایجنٹس سے پاسپورٹ کی ضبطی سے عمرہ زائرین سخت مشکلات کا شکار ہیں اور مارکیٹ میں خوف و ہراس کی وجہ سے زائرین ٹکٹ اور ویزہ کے حصول کیلئے اپنے پاسپورٹس ٹریول ایجنسیز میں جمع کروانے سے پرہیز کررہے ہیں جونا صرف عمرہ Processمیں تاخیر کا سبب بن رہا ہے بلکہ ٹریو ل ایجنٹس سمیت حکومت اور ائیرلائنز کو بھی لاکھوں روپوں کا نقصان ہورہا ہے۔

2004 میں بھی اسی طرح کی کاروائیFIA نے کی تھی جس پر ملک کی معزز عدالت عالیہ کا فیصلہ موجود ہے کہ ٹریو ل ایجنٹس کو مسافروں کے پاسپورٹس رکھنے کا اختیار ہے۔اگر ٹریول ایجنٹس اور اوور سیز پروموٹرز کے خلاف حقیقت پر مبنی شکایت ہو تو ایسوسی ایشن سے رجوع کیا جاسکتا ہے جو حکومت کے ساتھ ہر طرح سے تعاون کرنے کو تیارہے۔انسانی اسمگلنگ کے خلاف جاری مہم میں تمام قانونی لائسنس یافتہ ٹریو ل ایجنٹس FIA کی حراست میں ہیں جبکہ حقیقی انسانی اسمگلنگ میں ملوث جرائم پیشہ عناصر آزاد گھوم رہے ہیں۔

جرائم پیشہ عناصر کی سزا سرکاری لائسنس یافتہ ٹریول ایجنٹس کو دینا ایک غیر منصفانہ عمل ہے ۔آئینِ پاکستان تمام ٹیکس دہندگان اور پاکستانی شہریوں کو تمام جائز قانونی کاروبار کرنے کی اجازت دیتا ہے۔اکثر لوگ غیر قانونی طریقے سے ملکی سرحد پار کرجاتے ہیں جبکہ بعض افراد جو Genuine Visa پر سفر کرتے ہیں اور بیرونِ ملک سیاسی پناہ لے لیتے ہیں یا غائب ہوجاتے ہیں اس میں ٹکٹ کے اجراء کا الزام ٹریول ایجنٹس کمیونٹی پر لگاکر انہیں بدنام کرنا سراسر ناانصافی ہے۔

حالیہ دنوں میں شہرِ ملتان میں اس سلسلے میں شرمناک طریقہ اختیار کیا گیاکہ ٹریول ایجنٹس کے دفاتر میں داخل ہوکر ناصرف اسٹاف کو زدوکوب کیا گیا بلکہ دفاترمیں نصبCCTV کیمرے توڑدئیے اور پورا ریکارڈ نگ سسٹم ساتھ لے گئے۔ یہ تحقیقات کا کون سا طریقہ ہے؟غیر قانونی انسانی اسمگلنگ امیگریشن کی پشت پناہی کے بغیر ممکن نہیں۔عمرے کے روحانی سفر کا آغاز اس ماہ ِصفر ۱۴۳۷؁ھ سے ہوگیا ہے ۔

FIA کی جانب سے چھاپوں کا مقصد پاکستانی عمرہ زائرین کو تکلیف دینے اور ان کی مشکلات میں اضافے کے مترادف ہے۔ ضبط کردہ پاسپورٹس کی وجہ سے بیرونِ ملک سفرکرنے والے مسافربھی مشکل اور اذیت کا شکار ہیں۔ٹریول ایجنٹس اور اوورسیز پروموٹرز کے خلاف FIA کی ملک گیر غیر منصفانہ کاروائیوں کے خلاف ملک بھر کے ٹریول ایجنٹس اور اوور سیز پروموٹرز سراپا احتجاج ہیں۔

TAAP اور POEPA نے مشترکہ اجلاس میں وزارتِ داخلہ ، حکومت ِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انسانی اسمگلنگ کی آڑمیں سرکاری لائسنس یافتہ ٹریول ایجنٹس اور اوورسیز پروموٹرز کے غیر لائسنس یافتہ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث جرائم پیشہ افراد کے درمیان فرق کو مدنظر رکھاجائے ۔ مزید برآں ٹریول ایجنٹس اور اوور سیز پروموٹرز کے ملازمین کی پکڑدھکڑ اور غیر شائستہ ہتھکنڈوں کے استعمال سے گریز کیا جائے۔

معزز وزیرِ داخلہ جناب چوہدری نثار علی خان کے مطابق اس سال پاکستانیوں کی ایک بڑی تعدادکو کچھ ممالک سے Deport کیا گیایہ ہمارے ملک کیلئے یہ ایک شرم کی بات ہے ۔ جو کہ ہمارے لئے بھی قابلِ افسوس ہے ہم بھی اسی دھرتی کے بیٹے ہیں ہمارا جینا مرنا بھی اس سے جڑا ہوا ہے ہم کسی صورت بھی ایسی خبر پر خوش نہیں ہوسکتے۔Deport کیے ہوئے یہ افراد کہاں ہیں اور ان کے بارے میں تحقیقات کیوں نہیں ہوئی۔

یہ افراد کس شہر سے گئے اورامیگریشن کے کن اوقات میں ملک سے روانہ ہوئے اور کس شہرمیں واپس آئے؟ان کے خلا ف کیا کاروائی ہوئی اور وہ کن ایجنٹس کے ذریعے بیرونِ ملک گئے؟اس سے ظاہر ہوتاہے کہ یہ معاملہ امیگریشن کے عملے کی اُن حضرات سے ملی بھگت سے انجام پاتا ہے جن کے پاس نہ تو سرکاری لائسنس ہے اور نہ ہی کسی دفتر کا وجود ہے ۔TAAP کی جانب سے FIA کی کاروائیوں کی مذمت اور ملک گیر ٹریول ایجنٹس کا شدید احتجاج جاری ہے۔

TAAP کی جانب سے ملک گیر شٹر ڈاؤن نے یہ ثابت کردیا کہ ٹریول ایجنٹس ان کاروائیوں سے سخت پریشان اور مشکلات کا شکار ہیں۔ اس سلسلے میں آج TAAP آفس سے پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کا اختتام پریس کانفرنس پر ہوا۔TAAP نے مطالبہ کیاکہFIA کی جانب سے گرفتار کئے گئے تمام افراد کو فوری رہا کیا جائے اور گرفتار افراد کے خلاف قائم مقدمات ضبط شدہ پاسپورٹس کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرائی جائیں۔

FIAافسران نے محض اپنی کارکردگی دکھانے اور تمغے وصول کرنے کیلئے ٹریول ایجنٹس کو گرفتار کیاہے جس پر ایسوسی ایشن FIA کی کاروائیوں کی مذمت کرتی ہے ۔ TAAP کی جانب سے FIA کی کاروائیوں کی مذمت اور ملک گیر ٹریول ایجنٹس کا شدید احتجاج جاری ہے۔بیرونِ ملک سفر کرنے کیلئے پاسپورٹ رکھنا کوئی غیر قانونی کام نہیں ہے۔ملک کے بہتر مفاد کیلئے جو ہدایات جاری کیں ہیں ان کا استعمال FIAکو نچلے درجے کے افسران غلط طور پرکررہے ہیں جس کا علم معزز وفاقی وزیر صاحب کو بھی نہیں ہوگا۔

یہ بات ثابت ہے کہ 25 سے 30 لوگوں کو اگر گرفتار کیا جاتا ہے تو شاید ان میں سے کوئی ایک غلط کام میں ملوث پایا جاسکتا ہے۔بقیہ کی گرفتاریاں صرف دباؤ میں لانے اور اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے عمل میں لائی جارہی ہیں۔ لہٰذاہم معزز وزیرِ اعظم میاں محمد نواز شریف ا ور وفاقی وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان سے اپیل کرتے ہیں کہ ان معاملات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات کو فوری طور پر بند کروائیں جوکہ حکومتِ پاکستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔

ایسے لوگوں کو اختیارات کے ناجائز فائدہ اٹھانے سے روکنے کیلئے سخت کاروائی کی جائے تاکہ آئند ہ اس قسم کے غیر قانونی اقدامات کو روکا جائے۔FIA کی طرف سے گرفتار کئے گئے بے گناہ ٹریول ایجنٹس کو فوری طور پر باعزت طور پر رہا کیا جائے۔