ہم سے دہشتگردوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے ، پیرس حملوں کے بعد مسلم گھرانوں میں بے چینی ، والد ین کا اپنے بچوں سے بات کرنے میں دقت کا سامنا

منگل 24 نومبر 2015 13:29

ہم سے دہشتگردوں جیسا سلوک کیا جارہا ہے ، پیرس حملوں کے بعد مسلم گھرانوں ..

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔24 نومبر۔2015ء)پیرس حملوں کے بعد بہت سے والدین کو اپنے بچوں سے بات کرنے میں دقت کا سامنا ہے اور یہ دقت بطور خاص مسلم گھروں میں زیادہ ہے۔نو سالہ ایمان نے بتایا ’میں گذشتہ پیر کو جب سکول گیا تو میرے بعض دوستوں نے مجھ سے دہشت گردوں جیسا سلوک کیا۔ میں نے اپنی ٹیچر کو بتایا اور انھوں نے ہمارے ساتھیوں کو بتایا کہ مسلمان ہونا دہشت گرد ہونا نہیں ہے۔

‘ایک دوسرے نو سالہ بچے محمد نے بتایا: ’مجھے صدمہ پہنچا اور میں نے اس کے بارے میں اپنی ماں کو بتایا۔ مجھے ڈر لگ رہا تھا کہ وہ (دہشت گرد) ہمارے شہر میں بھی آ جائیں گے۔‘یہ دونوں چھ سال سے 10 سال کے بچوں کے لیے مخصوص اخبار ’لا پیٹٹ کوٹیڈیئن‘ کو اپنی روداد بتا رہے تھے۔

(جاری ہے)


لاپیٹٹ کی مدیر فرانسوا ڈوفور نے بتایا کہ انھیں ’والدین کی جانب سے ستائشی خطوط موصول ہوئے جن میں انھوں نے بچوں کو نہ سمجھائی جانے والی اس چیز کے سمجھانے میں ہمارے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

‘لیکن انھیں دس خطوط ایسے بھی ملے جس میں ستائش نہیں تھی۔ یہ مسلمان والدین کی جانب سے آئے تھے۔انھوں نے بتایا کہ ’آپ انھیں (حملہ آوروں) کو مسلمان نہیں کہہ سکتے کیونکہ وہ مسلمان نہیں ہیں وہ صرف اسلام کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ سخت اسلام کے نفاذ میں یقین رکھتے ہیں لیکن اس سے ہم دہشت گرد تو نہیں ہو جاتے۔‘