Live Updates

جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا اتحاد کراچی کے روشن مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے، سینیٹر سراج الحق

انتخابات کو پر امن اور شفاف بنانے کیلئے ہر پولنگ اسٹیشن اور بوتھ کے اندر اور باہر فوج کو تعینات کیا جائے،الیکشن کمیشن پریزایڈنگ افسران اور پولنگ کے عملے کی تقرری کے عمل کو شفاف بنائے ،دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لے، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 25 نومبر 2015 23:19

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا اتحاد کراچی کے روشن مستقبل کے لیے امید کی کرن ہے۔کراچی کے عوام 5دسمبرکو بلا خوف و خطر اپنے گھروں سے نکلیں اور ووٹ کی طاقت سے اپنی اور اپنے شہر کی قسمت کو تبدیل کریں ۔انتخابات کو پر امن اور شفاف بنانے کے لیے ہر پولنگ اسٹیشن اور بوتھ کے اندر اور باہر فوج کو تعینات کیا جائے ۔

الیکشن کمیشن دفعہ 245کے مطابق ضرورت پڑ نے پر فوج کو بھی طلب کر سکتا ہے ۔الیکشن کمیشن پریزایڈنگ افسران اور پولنگ کے عملے کی تقرری کے عمل کو شفاف بنائے اور دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لے ۔جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے تحت 28نومبر کو کراچی میں ایک بہت بڑی ریلی منعقد ہو گی اور دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کا تاریخی استقبال کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور تحریک انصاف کراچی کے صدر سید علی زیدی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ اس مو قع پر جماعت اسلامی پاکستان کے سیکریٹری اطلاعات امیر العظیم،تحریک انصاف کے عمران اسماعیل ،فردوس شمیم نقوی ، جماعت اسلامی کراچی کے نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی ،بر جیس احمد ، سکیریٹری کراچی عبد الوہاب، سیکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر مو جود تھے ۔

سراج الحق نے کہا کہ انتخابات ہی تبدیلی کا ذریعہ ہیں اس کے علاوہ کو ئی اور راستہ اختیار کیا گیا تو نہ امن ملے گا نہ خوشحالی آئے گی ۔کراچی کے عوام کے پاس 5دسمبر کو ایک سنہری مو قع ہے کہ وہ اپنے ووٹ کی طاقت سے روشن مستقبل کی جانب سفر کا آغاز کریں ۔ سرا ج الحق نے کہا کہ انتخابات تبدیلی کا ذریعہ ہیں مگر ان بلدیاتی انتخابات پر بہت سے تحفظات اور سوالیہ نشان لگے ہوئے ہیں۔

یہاں ووٹر لسٹیں جعلی ہیں ، سپریم کورٹ بھی ان کی شفافیت پر اپنی رائے دے چکی ہے لیکن عوام میں چونکہ شہر کو بدلنے کی ایک بڑی امنگ اور لہر پیدا ہوئی اس لیے ہم انتخابات میں بھرپور طور پر موجود ہیں اور عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صرف جیتنے کے لیے نہیں بلکہ اتنی بڑی تعداد میں نکل کر ووٹ ڈالیں کہ بوگس ووٹ ناکام ہوجائیں۔ اسی بات سے خوف زدہ ہوکر حکومت ،ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی میں اپنے جرائم اور کرپشن کو چھپانے کے لیے مک مکا ہوگیا ہے اور یہاں ایم کیو ایم کو فری ہینڈ دیا جارہا ہے لیکن ہم الیکشن کمیشن اور پاک فوج سے توقع رکھتے ہیں کہ اس صورتحال میں انتخابات کو شفاف اور پرامن رکھنے کے لیے اپنا بھر پور کردار ادا کریں گے اور 2013ء کے انتخابات جیسی دھاندلیوں کے اعادے کا موقع نہیں دیں گے ۔

سید علی زیدی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ یوسی 14کو رنگی میں تحریک انصاف کا کوئی امیدوار موجود نہیں ہے ۔ہم نے پورے شہر میں کسی بھی جماعت سے اتحاد نہیں کیا ۔ہمار ااتحاد صرف جماعت اسلامی سے ہے اور یہ ہی اصل اتحاد ہے ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ کراچی پر اپنا حق جتارہے ہیں انہوں نے پچھلے 30سالوں سے عوام کو کیا دیا ؟ ان ہی لوگوں نے شہر کو تباہ و بر باد کیا اور کراچی تعمیر و ترقی کی راہ پر پیچھے رہ گیا ہم اس شہر کو دوبارہ ترقی و خوشحالی کے راستے پر ڈالیں گے ۔

نئے پاکستان کی ابتدا نئے کراچی سے ہی ہوگی اور کراچی کا آئندہ میئر ہمارے اس اتحاد سے ہی ہو گا ۔تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کے لیڈر اسی ملک میں رہتے ہیں اور ان پر کوئی کرپشن کا الزام بھی نہیں لگا سکتا ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ 28نومبر کو ریلی کراچی میں امن اور خوشحالی کی نوید ثابت ہو گی ۔5دسمبر کے انتخابات کراچی میں ٹرننگ پوائنٹ ہیں ۔

ہم عوام کے ساتھ مل کر تبدیلی لائیں گے ۔کراچی پیچھے رہ گیا ہے بلدیاتی انتخابات آگے بڑ ھنے کا راستہ ہیں 5دسمبر کو کراچی کے نوجوانوں ،خواتین گھروں سے نکلیں اور تبدیلی کے عمل کا آغازکریں ۔ہم انتخابات کو حقیقی معنوں میں پر امن اورشفاف بنانے کے لیے یہ مطالبہ کر رہے ہیں کہ فوج اور رینجرز کے جوان تعینات کیے جائیں اور ماضی کی طر ح کے انتخابات نہ کرائے جائیں ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات