آئی سی سی چیئرمین ششانک منوہر نے بگ تھری کو غنڈہ گردی قرار دیدیا

آئی سی سی میں تین ملکوں کی بالادستی سے متفق نہیں، آئی سی سی میں بہت سے اور بھی نقائص ہیں جو امید ہے جون 2016 تک ٹھیک ہو جائیں گے،ششانک منوہر

Zeeshan Haider ذیشان حیدر جمعرات 26 نومبر 2015 17:55

آئی سی سی چیئرمین ششانک منوہر نے بگ تھری کو غنڈہ گردی قرار دیدیا

دبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 نومبر۔2015ء) انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی ) کے چیئرمین ششانک منوہر نے آئی سی سی کے انتظامی معاملات میں بگ تھری کی بالادستی پر تنقید کرتے ہوئے اس سے بدمعاش قرار دے دیا۔ بھارتی اخبار کو دئیے گئے انٹرویو میں ششانک منوہرکا کہنا تھا کہ بگ تھری 'غنڈہ گردی' ہے اور آئی سی سی میں بہت سے اور بھی نقائص ہیں جو امید ہے کہ جون 2016 تک ان کی مدت کے دوران ٹھیک ہوں۔

ششانک منوہر نے کہا کہ میں آئی سی سی میں تین ملکوں کی بالادستی سے متفق نہیں ہوں جو میرے ذاتی خیالات ہیں کیونکہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ایک ادارہ شخصیات سے بڑا ہوتاہے، آئی سی سی کے موجودہ آئین مطابق شخصیات کے حوالے سے کوئی ضمانت نہیں دے سکتا کہ ان ممالک میں سے کون ادارے کی سربراہی کرے گا ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ تینوں ممالک آئی سی سی کی اہم کمیٹیوں میں موجود ہیں اور انھی ممالک کے نمائندے مالی ، تجارتی امور اور کمیٹیوں کو قابو کریں گے جو میری نظر میں غلط ہے،آپ کے پاس بہترین آدمی ہونا چاہیے جو آئی سی سی کے مفادات کو آگے بڑھائے چاہے اس کا تعلق زمبابوے سے ہو یا ویسٹ انڈیز سے یہاں تک کہ ایسوسی ایٹ یا آئی سی سی سے منسلک کسی ملک سے تعلق رکھتاہو ۔

دوسری جانب سری نواسن نے بگ تھری کو کرکٹ کھیلنے والی قوموں کے لیے مالی استحکام قرار دیا تھا۔منوہر کا کہنا تھا کہ آئی سی سی میں بی سی سی آئی کا نمائندہ ہوں جب بھی آئی سی سی اور بی سی سی آئی کے درمیان مفادات کا ٹکراؤ ہوگا تو میں بی سی سی آئی کادفاع کروں گا ۔انھوں نے کہا کہ تمام معاملات پر جائلز کلارک سے بات ہوئی ہے اور وہ مجھ سے اتفاق کرتے ہیں ۔واضح رہے کہ ششانک منوہر کو گزشتہ ہفتے بی سی سی آئی کے اجلاس میں سری نواسن کی جگہ نیا چیئرمین مقررکیا گیاتھا، ان کی مدت جون 2016 میں مکمل ہوگی۔

متعلقہ عنوان :