آصف زرداری کے خلاف قائم مقدمات جھوٹ کا پلند ہ اور سیاسی انتقام ہیں ، عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا کہ منصوبہ بندی کے تحت پی پی پی کے شریک چیئرمین کا میڈیا ٹرائل کیا گیا،پیپلز پارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، آصف زرداری پر مقدمات بنانے والے غلطی کا اعتراف کریں،پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کو تو انصاف ملتا ہے لیکن پیپلز پارٹی کو نہیں ،آصف علی زرداری پر مقدمات سیف الرحمان اور شہباز شریف نے بنائے، آصف زرداری دبئی میں ہیں جلد وطن واپس آ جائیں گے

پیپلز پارٹی کے رہنما ؤں راجہ پرویز اشرف اور قمرزمان کائرہ کاپریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 26 نومبر 2015 20:29

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 نومبر۔2015ء) پیپلز پارٹی کے رہنما ، سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمرزمان کائرہ نے آصف زرداری پر بنائے گئے مقدمات کوجھوٹ کا پلند ہ اور سیاسی انتقام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ثابت ہو گیا کہ ان کا منصوبہ بندی کے تحت میڈیا ٹرائل کیا گیا،پیپلز پارٹی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، آصف علی زرداری پر مقدمات بنانے والے غلطی کا اعتراف کریں،پاکستان میں مسلم لیگ (ن) کو تو انصاف ملتا ہے لیکن پیپلز پارٹی کو نہیں ملتا،آصف علی زرداری پر مقدمات سیف الرحمان اور شہباز شریف نے بنائے،پیپلز پارٹی کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا، آصف علی زرداری دبئی میں ہیں جلد واپس آ جائیں گے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ 18سال قبل 1998ء میں سابق صدر آصف علی زرداری ، محترمہ بے نظیر بھٹو اور نصرت بھٹو پر سیاسی بنیادوں پر ایس جی ایس اور کوٹیکنا ریفرنسز بنائے گئے، 18سال بعد آصف علی زرداری کا باعزت بری ہونا یہ ثابت کرتا ہے کہ یہ مقدمات ان کی کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کے سوا کچھ نہیں تھے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص پر جھوٹے الزامات کی بوچھاڑ نہیں کرنی چاہئے، آصف علی زرداری پر جھوٹے الزامات کی بناء پر مقدمات بنائے گئے اور انہیں ایک لمبا عرصہ پابند سلاسل رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ 18سال تک آصف زرداری کی کردار کشی کی گئی اور اب یہ محسوس ہوتا ہے کہ منصوبہ بندی کے تحت ان کا میڈیا ٹرائل کیا گیا ہے،۔ انہوں نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی سیاست کو کمزور کرنے کی خاطر یہ مقدمات قائم کئے گئے، اٹھارہ سال آصف زرداری کی کردار کشی کی گئی اور ان کا چہرہ مسخ کیا گیا، عوام کے سامنے انہیں گناہ گار بنایا گیا اور اٹھارہ سال بعد یہ کہہ کر انہیں بری کر دینا کہ کوئی ثبوت نہیں ملا یہ ایک بھونڈا مذاق ہے،جب ثبوت نہیں مل رہے تھے تو اٹھارہ سال تک کردار کشی کیوں کی گئی، ان مقدمات کے پیچھے جن لوگوں کا ہاتھ تھا انہیں عوام کے سامنے لانا چاہیے، وہ قوم کے سامنے آ کر معافی مانگیں اور تسلیم کریں کہ ہم نے غلطی کی، عوام کو سمجھنا چاہیے کہ یہ ہمارے نظام کی خرابی ہے جس میں اٹھارہ سال تک کردار کشی کی جاتی ہے اور بعد میں باعزت بری کر دیا جاتا ہے،میں خود بھی جھوٹے مقدمات کا سامنا کر رہا ہوں، میری چیف جسٹس اور وزیراعظم سے درخواست ہے کہ ہائی پروفائل کیسز کیلئے ایک ٹائم فریم بنا کر علیحدہ سے کمیشن تشکیل دیئے جائیں، جس میں ایک پارلیمنٹ ایک عدلیہ اور ایک کسی دوسرے ادارے کا شخص بیٹھے اور اڑھائی ماہ میں فیصلہ دے، اگر جرم ثابت ہو تو مجرم کو چوک میں کھڑا کر کے سزا دی جائے اور اگر اس نے کوئی جرم نہیں کیا تو پھر اس کے خلاف کردار کشی بھی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایسے احتساب کا کیا فائدہ جس میں مقدمات اٹھارہ سال تک چلتے رہیں، وزیراعظم نواز شریف پر بھی 36ریفرنسز ہیں، جس کے باوجود وہ تیسری دفعہ وزیراعظم بنے ہیں،نیب سیاستدانوں کو کمزور سمجھ کر ہاتھ ڈالتی ہے، پہلے کہا گیا کہ نندی پور میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی لیکن صدر مملکت نے کہا کہ اس منصوبے میں ایک پائی کی بھی کرپشن نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو تو انصاف ملتا ہے لیکن پیپلز پارٹی کو نہیں ملتا جب ہماری باری آتی ہے تو کہا جاتا ہے کہ نیب میں جاؤ اور منسٹر کو پکڑا جاتا ہے اور جب ان کی باری آتی ہے تو کہتے ہیں کہ آڈیٹر جنرل آڈٹ رپورٹ تیار کرے اور ایم ڈی کو ہٹا دیا جاتا ہے، پیپلز پارٹی کے اوپر کرپشن کے اتنے الزامات لگائے گئے جتنی پورے پاکستان کی جی ڈی پی بھی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف رینٹل پاور سوموٹو کیس میں جو ریفرنس بھیجا گیا ہے اس میں درخواست گزار سپریم کورٹ لکھا ہوا ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا، سپریم کورٹ اپیل سنتی ہے اور فیصلہ دیتی ہے وہ درخواست گزار کیسے ہو سکتی ہے۔ اس موقع پر قمرالزمان کائرہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کے خلاف سیف الرحمان اور شہباز شریف نے مقدمات بنائے اورسپریم کورٹ کے جن ججز نے آصف علی زرداری پر سزائیں ختم کیں انہیں مستعفی ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہو یا کوئی اور اصولی مسئلے اور عوام کے مفاد کیلئے ساتھ کھڑے ہوکر اپوزیشن کا بھرپور کردار ادا کریں گے،پیپلز پارٹی کے ساتھ برابری کا سلوک نہیں کیا جاتا، آصف علی زرداری دبئی میں ہیں جلد واپس آ جائیں گے۔