سپریم کورٹ نے (ن) لیگی ایم این اے عابد رضا پرچھ افراد کے قتل کے الزام کے باوجود سمجھوتے پر انکی رہائی کیخلاف ازخود نوٹس کیس میں ماتحت عدلیہ سے مقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا

جمعہ 27 نومبر 2015 13:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 نومبر۔2015ء) سپریم کورٹ نے (ن) لیگی ایم این اے عابد رضاپر چھ افراد کے قتل کے باوجود سمجھوتے پر انکی رہائی کیخلاف لئے گئے ازخود نوٹس کی سماعت دسمبر کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے ماتحت عدلیہ سے مقدمے کا تمام ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ عابد رضا کو بھی وکیل کے ذریعے مقدمے کی تیاری کی مہلت دے دی ہے ۔

چیف جسٹس انور ظہر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت شروع کی تو اس موقع پر عابد رضا ذاتی طور پر پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے ایک رات قبل ہی وکیل مقرر کیا ہے اور منیر بھٹی ان کے مقدمے میں بطور وکیل پیش ہونگے کیونکہ انہیں ابھی کاغذات دیئے ہیں تو تیاری کیلئے مہلت دی جائے ۔جس پر چیف جسٹس نے ان سے پوچھا کہ کیا انہیں عدالت کی جانب سے جاری کردہ قابل ضانت وارنٹ گرفتاری مل گئے تھے تو اس پر عابد رضا نے بتایا کہ جی ہاں مل گئے تھے اور عدالتی حکم پر پورا عمل کیاجائے گا بعد ازاں عدالت نے عابد رضا کو مقدمے کی تیاری کیلئے دسمبر کے دوسرے ہفتے تک وقت دے دیا اور رجسٹرار سپریم کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ وہ مذکورہ مقدمے کا تمام تر ریکارڈ متعلقہ عدالت سے منگوالیا جائے اور اگلی سماعت پر عدالت میں پیش کیاجائے ۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ عابد رضا پر مبینہ طور پر چھ افراد کے قتل کا الزام ہے اور ان کیخلاف دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج ہونے کے باوجود ماتحت عدالت نے محض سمجھوتے کی وجہ سے رہائی کا حکم دیا تھا جس پر چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ازخود نوٹس لیا تھا اور عابد رضا کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے تھے اور ذاتی طور پر پیش ہونے کا حکم دیا تھا