ایم سی ڈی پی کا گزشتہ چھ سال کے اخراجات کا سپیشل آڈٹ کرایا جائے‘خواجہ فاروق احمد

جمعہ 27 نومبر 2015 13:14

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء) تحریک انصاف آزاد کشمیر کے مرکزی رہنماء خواجہ فاروق احمد نے چیف سیکرٹری آزاد کشمیر، نیشنل ایکشن پلان آزاد کشمیر کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ ایم سی ڈی پی کا گزشتہ چھ سال کے اخراجات کا سپیشل آڈٹ کرایا جائے تا کہ مظفرآباد کے متاثرہ زلزلہ عوام کو یہ پتہ چل سکے کہ انکی بحالی کے نام پر قائم ہونے والے ادارہ کے اپنے انتظامی اخراجات کتنے ہوئے جس میں تنخواہوں ، گاڑیوں خاطر تواضع دفتری ، ذاتی رہائش گاہوں کے کرائے، دیگر متفرق اخراجات پر زلزلہ زدگان کے فنڈز سے کتنے کروڑ خرچ ہوئے DA/T.A کے نام پر کتنے وصول کیے گئے ادارہ کے سربراہ جن کی مدت کنٹریکٹ صرف تین سال تھی وہ کیسے تین سال گزرنے کے باوجود اپنی سیٹ پر موجو د ہیں، سپیشل آڈٹ میں یہ بھی پتہ چلا یا جا سکتا ہے کہ ایم سی ڈی پی میں سڑکوں ،سیوریج کے کروڑوں روپیہ کے ٹھیکے کیے کون الاٹ کر تا ہے ان کے ٹینڈر کیوں نہیں لگائے جاتے چند مخصوص افراد کو ہی بلا کر یہ ٹھیکے کون سی اتھارٹی راتوں رات اپنا مال پانی وصول کر کے الاٹ کر دیتی ہے ان ٹھیکوں کا تعمیراتی معیار کیوں چیک نہیں کیا جا تا۔

(جاری ہے)

104 منصوبہ جات کی ترجیحات کیوں کس اتھارٹی نے تبدیل کی، گاڑیاں کس کس کے استعمال میں ایم سی ڈی پی کے ملازمین کہا ں کہاں ڈیوٹی دے رہے ہیں منصوبے 74 کے قریب کیوں ڈراپ کر دیے گئے اہلیان مظفرآباد کے ساتھ اس ظلم کا ذمہ دار کون ہے۔ خواجہ فاروق احمد نے کہا کہ ایم سی ڈی پی کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر حلقہ تین دارالحکومت ہوا ہے ،

مظفرآباد شہر میں لگنے والی ٹائلز کس اتھارٹی کے حکم پر حلقہ چار میں ایک اہم سیاسی شخصیت کے گایوں میں لگانے کیلئے بھیجی گئی ہیں سپیشل آڈٹ میں ایسی ہی بی ضابطگیوں کا پورا ریکارڈ سامنے آسکتا ہے اور جو نام نہاد دیانتدار ایم سی ڈی پی کے اندر ان کے سیاسی سربراہ اپوزیشن میں موجود انکے سہولت کار سب سامنے آسکتے ہیں حلقہ تین ہر حوالے سے اس وقت سیاسی چراگاہ بنا ہوا ہے فنڈز ہمارے منتقل ،منصوبے ہمارے ڈراپ، آسامیاں ہماری بذریعہ تبادلہ منتقل آخر ہم کس کے ہاتھ پر اپنا خون تلاش کریں گزشتہ ایک ہفتہ میں صرف محکمہ تعلیم سے 7 آسامیاں بذریعہ تبادلہ منتقل کر دی گئی،سی آئی ایس پی کے 218 ملازمین کو فارغ کر نے کا پلان تیار ہے ہائیڈرل بورڈ میں کوٹلی کے لوگوں کو مظفرآباد کے پراجیکٹس کے خلاف بھاری نذرانے لیکر لگایا جا رہا ہے کشمیر بنک میں غیر ریاستی افراد کو تعینات کیا جا رہا ہے اب تک پانچ گریڈ تین آفیسر کشمیر بنک میں خفیہ ہاتھ نے تعینات کر دیے ہیں جبکہ اپنے بے روزگار سی وی جمع کر اتے پھر رہے ہیں انتخابات کی آمد جوں جوں نزدیک آرہی ہے اسی رفتار سے کمیشن کی وصولی اور آسامیوں پر اپنے رشتہ داروں اور احباب کی بھرتیاں جعلی اشتہار اخبارات میں دیکر کی جا رہی ہے 31 دسمبر 2015 کو ایم سی ڈی پی کے ذمہ داران اسکی معیاد ختم ہونے سے پہلے پہلے اپنا کمیشن وصول کر نے کے چکر میں بغیر ٹینڈر ٹھیکے الاٹ کر تے جا رہے ہیں کمیشن اور جلد بازی میں دیے گئے تمام منصوبہ جات کا معیار انتہائی خراب اور ناقص ہے لیکن ایم سی ڈی پی کسی ذمہ دار نے آج تک ان منصوبہ جات کے فیصد کو چیک کر نے کی تکلیف ہی نہیں کی کہ انہیں اپنے کمیشن سے بھی غرض ہے جو ٹھیکیداران سے انہیں مل رہا ہے ، نیشنل ایکشن پلان کے ذمہ داران اگر صرف یہ پتہ کر لیں کہ اتنے بڑے بڑے ٹھیکے جات آخر کیوں بذریعہ ٹینڈرز نہیں دیے جاتے تو ساری حقیقت سامنے آجائے گی، خواجہ فاروق احمد نے کہا ہے کہ اپنے استعفیٰ کا ٹوپی ڈرامہ کر نے والے ہی مظفرآباد شہر کی تعمیر و ترقی کے دشمن ہیں، یہی وجہ ہے کہ آج پیپلزپارٹی کا نظریاتی کارکن تنگ آمد بجنگ آمد انکے خلاف میدان میں نکل آیا ہے اور اپنے ساتھ ہونے والی تمام نا انصافیوں اور ان وزراء کی کرپشن کمیشن کو بے نقاب کر رہا ہے ، انہوں نے چیف سیکرٹری اور این اے پی کے ذمہ داران سے امید ظاہر کی کہ وہ ایم سی ڈی پی سمیت آسامیوں کی منتقلی سب کام احتساب کرینگے۔

اور اہلیان مظفرآباد بالخصوص حلقہ تین کے لاوارث ستم زدہ عوام کو ان کا حق دلانے میں اپنا کر دار ادا کرینگے۔