ترکی کشیدگی کم کرنے کیلئے روس کے ساتھ مل کر کام کرے گا،واقعہ داعش کے خلاف جنگ کے مشترکہ مقصد سے عالمی برادری کی توجہ ہٹنے کی وجہ نہیں بننا چاہیے

ترک وزیر ِ اعظم احمد داوٴد اوغلو کا برطانوی اخبار ٹائمز میں مضمون

جمعہ 27 نومبر 2015 14:42

انقرہ/لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 نومبر۔2015ء ) ترک وزیر ِ اعظم احمد داوٴد اوغلو نے کہا ہے کہ ان کے ملک کی جانب سے روسی طیارہ گرائے جانے کا واقعہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ سے جنگ کے مشترکہ مقصد سے عالمی برادری کی توجہ ہٹنے کی وجہ نہیں بننا چاہیے۔جمعے کو برطانوی اخبار ٹائمز میں اپنے مضمون میں انھوں نے کہا ہے کہ ترکی کشیدگی کم کرنے کے لیے روس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ منگل کو پیش آنے والا واقعہ کسی خاص ملک کے خلاف کی گئی کارروائی نہیں تھی بلکہ ترکی کی جانب سے اپنی سرزمین کے تحفظ کا مظاہرہ تھا۔احمد داود اوغلو نے لکھا ہے کہ روسی طیارہ گرائے جانے کے بعد ضروری بات چیت کا عمل جاری ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’جہاں ترکی کی سرزمین کے تحفظ کے اقدامات کیے جاتے رہیں گے وہیں ترکی روس اور اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کشیدگی کے خاتمے کے لیے کام کرے گا۔

(جاری ہے)

ترکی کے ایف 16 طیاروں نے منگل کو شام اور ترکی کی سرحد کے قریب ایک روسی سخوئی 24 جنگی طیارے کو نشانہ بنایا تھا اور اس کا ملبہ شام کے سرحدی صوبے لاذقیہ کی حدود میں گرا تھا۔‘اس سے قبل روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے کہا تھا کہ یہ ہو ہی نہیں سکتا کہ ترکی کو یہ معلوم نہ ہو کہ وہ جس طیارے کو نشانہ بنا رہا ہے وہ ایک روسی جنگی جہاز ہے۔