حکومت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو بند کرکے بچوں کو جہالت، غربت ،پسماندگی کی طرف دھکیل رہی ہے ،میر محمد صادق عمرانی

جمعہ 27 نومبر 2015 16:28

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 نومبر۔2015ء )پیپلز پارٹی بلوچستان کے صدر سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ صوبائی حکومت سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پرائیوٹ تعلیمی اداروں کو بند کرکے صوبے کے غریب عوام کے بچوں کو جہالت غربت پسماندگی کی طرف دھکیل رہی ہے ایسے کالے قوانین قبول نہیں کریں گے وزیراعلیٰ بلوچستان تعلیمی روشنی پھیلانے کے بجائے اندھیروں کا باعث بن رہے ہیں جعلی اسمبلی کے بل کو تسلیم نہیں کرتے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کا ریگولیشن اتھارٹی بل فوری طور پر منسوخ کیا جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے نصیرآباد کے پرائیوٹ تعلیمی اداروں پیپلز پارٹی جمعیت علماء اسلام بی این پی تحریک سنی انصاف اور جمعیت علماء اسلام پاکستان کی جانب سے مذکورہ بل کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا ریلی میں اساتذہ کرام سیاسی وسماجی شخصیات سمیت سینکروں طلباء نے شرکت کی مظاہرہ سے نجی تعلیمی اداروں کے سربرہان گل محمد مستوئی امان الله مینگل محمد ابراہیم کھوسہ غلام سرور ابڑو الله ڈنہ بھنگرمنظور احمد پندرانی داؤد خان نقشبندی مولوی نواب الدین ڈومکی نصرالله نیچاری میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ سردار جاگیردار اور وڈیرہ شاہی نہیں چاہتی کہ غریب عوام کے بچے تعلیم حاصل کریں جبکہ صوبائی حکومت بھی تعلیم دشمن پالیسی پر گامزن ہے کوئی بھی بل اسمبلی سے منظور ہونے سے قبل اس پرمشاورت کی جاتی ہے ریگولیشن اتھارٹی بل کو رات رات پاس کرکے نافذ کیا گیا ہے ایسے کالے قوانین کو صوبے کے عوام ہر گز قبول نہیں کرتے ہیں ڈاکڑ عبدالمالک بلوچ کے مکران میں آج بھی تعلیمی ادارے بند پڑے ہوئے ہیں تعلیمی ایمرجنسی کا شور مچانے والی صوبائی حکومت ریگولیشن اتھارٹی بل کی آڑ میں تعلیمی اداروں کو بند کرنے اور غریب عوام کے بچوں کو حصول علم سے محروم رکھنے کی گہری سازش ہے جس کی ہم شدید مزمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ اس مسلئے کو ہر فلور اور پلیٹ فارم پر اٹھائیں گے تعلیمی اداروں کی بند ش کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے آج روز ہفتہ ڈیرہ مراد جمالی میں اس بل کے خلاف مکمل شٹرڈاؤن ہڑتال کی جائے گی انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ریگولیشن اتھارٹی بل کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے ۔